سیاحوں کے ساتھ حسن سلوک اور مدد کرنے پر چترال پولیس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، آئی جی پولیس اہلکاروں کو انعام سے نوازے/ممتاز خان مروت

اشتہارات

چترال(بشیر حسین آزاد)لکی مروت ے سیروسیاحت کے لئے چترال کا دورہ کرنے والے سیاح ممتاز خان مروت نے چترال پولیس کی طرف سے سیاحوں کی مدد اور سیاحوں کو دی جانے والی سہولتوں کو سراہتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ چترال پولیس کی کارکردگی پر اس کو خصوصی تعریفی سند دی جائے۔سیروسیاحت سے بخیروخوبی اپنے گھر لکی مروت پہنچنے کے بعد ایک بیان میں ممتاز خان مروت نے اپنے سفر کی روداد بیان کرتے ہوئے کہا کہ15آگست کوساڑھے سات بجے شام وہ اپنے گھر کے8افراد کے ہمراہ جن میں 3خواتین اور 4بارہ سے پندرہ سال کی عمر کے بچے بھی تھے بموریت سے دروش جاتے ہوئے حادثے کا شکار ہوگئے ان کی گاڑی تنگ پہاڑی سڑک پر پھسل کر ایک چٹان پر پہنچ گئی جہاں ٹائر کے مزید پھسلنے کی صورت میں نیچے 300فٹ گہری کھائی تھی اس مرحلے پر کچھ فاصلے سے کچھ لوگ دوڑتے ہوئے گاڑی کی طرف آئے قریب آنے پرپتہ چلا کہ یہ چترال پولیس سے تعلق رکھتے تھے جن میں معاون خصوصی وزیرزادہ کی سکواڈ بھی شامل تھی جو گاؤں کے نوجوانوں کو ساتھ لیکر آئے تھے۔وزیراعلیٰ کے معاؤن خصوصی وزیر زادہ بھی اسی اثناء وہاں پہنچ گئے اور ہمیں تسلی دی۔ پولیس کے جوانوں نے پہلے گاڑی سے میرے خاندان کے افراد کو بحفاظت نکال لیا اس کے بعد پولیس کے سپاہی نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی اور گاڑی کو نہایت پھرتی اور مہارت کے ساتھ واپس سڑک پر ڈال دیا۔اس موقع پر اگر چترال پولیس سیاحوں کی مدد کو نہ آتی تو بہت بڑا حادثہ ہوسکتا تھا۔ممتاز خان مروت نے اس موقع پر خصوصی تعاؤن،مہمان نوازی اور پُرتکلف عشائیہ کے لئے وزیراعلیٰ کے معاؤن خصوصی وزیر زادہ کا بھی شکریہ اداکیا۔ممتاز خان مروت نے سپیکر صوبائی اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیرزادہ کی طرف سے سیاحوں کی مدد کے جذبے کو اسمبلی کے فلور پر سراہا جائے اور ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔اُنہوں نے آئی جی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیوٹی پر موجود پولیس عملے کو خصوصی تعریفی اسناد سے نوازا جائے اور اپنی جان کی پروا کئے بغیر گاڑی ڈرائیو کرنے والے سپاہی کو خصوصی انعام اور سند دی جائے۔