وزیر اعظم عمران خان چترال کی ترقی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں، اسوقت اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے زیر تکمیل ہیں /وزیر زادہ کا دورہ لوٹکوہ کے موقع پر عوام سے خطاب

اشتہارات


چترال(گل حماد فاروقی)۔ ان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاؤن خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ کالاش نے گرم چشمہ کے مقام پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان چترال کے عوام کے ساتھ خصوصی طور پر محبت کرتے ہیں اور اس کی ہمدردی کا ثبوت یہ ہے کہ انہوں نے چترال میں مختلف سڑکوں کی تعمیر کیلئے 65 ارب روپے کا خطیر رقم منظور کرکے NHAکو حوالہ کیا ہے جس سے چترال میں وادی کالاش، گرم چشمہ، بونی شندور وغیرہ کی سڑکیں تعمیر کی جائیں گی۔انہوں نے کہا چترال سے تحریک انصاف کا ایک رکن بھی منتخب نہیں ہوا مگر اس کے باوجود انہوں نے چترال کو تحفے میں خصوصی نشستوں پر تین اراکین دئے جن میں بی بی فوزیہ، وزیر زادہ کو صوبائی اسمبلی کے اراکین جبکہ فلک ناز کو سینٹ کا رکن بنا کر چترالیوں پر احسان کیا۔ وزیر زادہ نے کہا کہ گرم چشمہ سے سلیم خان پانچ سال صوبائی وزیر اور پانچ سال صوبائی اسمبلی کا رکن رہا مگر انہوں نے اپنے گاؤں کیلئے سڑک تک نہیں بنا یا اب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں ان کے گاؤں کندو جال کا سڑک بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بعض لوگ منفی پروپیگنڈہ کررہے تھے کہ گرم چشمہ کا سڑک NHA کو حوالہ ہوا تھا اور اس کی تعمیر کی منظوری بھی ہوئی تھی وہ صرف ہوائی باتیں تھے۔اس کو میں نے اپنی کوششوں سے پچھلے سال وفاق کے حوالہ کرکے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو سپرد ہوا ہے اور اب اس کی تعمیر کا کام بھی جلدی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے سپاہی ہیں اور وہ بغیر کسی لالچ یا ذاتی مفاد کے ملک کی ترقی کیلئے کام کرتے ہیں۔
اسرار صبور نے کہا کہ خان صاحب کی قیادت میں پاکستان بہت جلد ترقی کرے گا اور وہ دن دور نہیں کہ باہر سے لوگ یہاں کام کرنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سوائے گلگت بلتستان اور چترال کے سی پیک کے تمام کام چین کے کمپنیوں سے بند کروایا اور انہوں نے چین پر زور دیا کہ وہ اپنے کارخانے یہاں لاکر لگائے تاکہ میرا ملک ترقی کرے۔ا انہوں نے کہا کہ چترال کے مختلف وادیوں کی سڑکیں بہت جلد تعمیر ہوگی اور بہت جلد شاہ سلیم تک سڑک پختہ کیا جائے گا جس سے افغانستان کے ساتھ بھی تجارت اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا ایک بہت بڑا اجتماع شہزادہ امان الرحمان کے رہائش گاہ پر منعقد ہوا جس میں علاقے کے عمائدین اور کارکنوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں لوگوں نے دوسرے سیاسی پارٹیوں کو چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عبد الطیف نے کہا کہ اب تمام اداروں میں بھرتی میرٹ کے بنیاد پر ہورہا ہے جبکہ ماضی میں اراکین اسمبلی اور حکمران درجہ چہارم کی نوکری کیلئے بھی رشوت لیتے تھے۔
شہزادہ امان الرحمان نے عوام پر زور دیا کہ وہ آپس میں اتفاق اور اتحاد سے رہیں اور علاقے کی ترقی کیلئے سب اجتماعی طور پر سوچیں ورنہ ہم کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتے ہیں۔ سابقہ ناظم قیوم خان نے شکایت کی کہ تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال گرم چشمہ جو آغا خان ہیلتھ سروس کے حوالہ ہوا ہے پہلے یہ مریضوں سے بہت زیادہ رقم بٹورتے تھے جس پر صوبائی حکومت نے ان کے ساتھ دوسرا معاہدہ کیا اور اب ان کی فیس مناسب ہے مگر عوام بار بار شکایت کررہے ہیں کہ اب وہ مریضوں کو صحیح سروس نہیں دیتے اور بعض اوقات کوئی ڈاکٹر بھی موجود نہیں ہوتا۔ جس پر وزیر زادہ نے فوری طور پر ڈی ایچ او اور اس ادارے کے منیجر معراج سے پوچھا جنہوں نے تصدیق کرلی کہ یہ ہسپتال اب AKHS کے پاس ہے ان پر تاکید کی گئی کہ مریضوں کی علاج معالجے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔مقررین نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صحت کارڈ کی شکل میں تمام صوبے کے لوگوں کا علاج مفت کی جاتی ہے۔ اسکے علاوہ اب تمام بھرتی این ٹی ایس کے ذریعے میرٹ کے بنیادوں پر ہوتا ہے جس میں کسی سفارش یا رشوت کا گنجائش نہیں ہے۔
گفتی کے خوبصورت علاقے میں مقامی سی سی بی کے اراکین اور علاقے کے لوگوں نے بھی کثیر تعداد میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ کارکنوں کے کنونشن سے میر اعجم خان،محمد رحیم، شہزادہ امان الرحمان،شربت خان، مجید خان، شیر جہان ساحل، قیوم خان، گور گلا خان،ظہور علی وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔
اس کے بعد وزیر زادہ نے وادی آرکاری کا دورہ کیا جو نہایت دور افتادہ اور پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ ارکاری کے لوگوں نے ان کا شکریہ ادا کیا اور سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے اس وادی میں سڑک، سکول کی اپ گریڈیشن، ہسپتال وغیرہ کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔ سابق ناظم عبد المجید نے شکا یت کیا کہ ارکاری سڑک کی تعمیر کیلئے صوبائی حکومت نے ایک کروڑ روپے سے زائد رقم دیا تھا مگر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکیدار کی آپس میں ملی بھگت سے وہ رقم خرد برد کا شکار ہوا اور سڑک میں کوئی کام نہیں ہوا جبکہ علاقے کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت سڑک کی مرمت کا کام کرتے ہیں۔ وزیر زادہ نے گورنمنٹ ہائی سکو ل ارکاری کا دورہ کیا جہاں سکول کے ہیڈ ماسٹر نے شکایت کی کہ لیبارٹری کو ٹھیکیدار نے نہایت ناقص بنایا ہے اور نیچے گرنے والا تھا جس پر اس کے چھت کو نیچے سے مزید ستون لگائے گئے مگر چھت اب بھی خطرے میں ہے، کسی بھی وقت بچوں پر گر سکتا ہے جس کیلئے اس کے اوپر دوسرا چھت ڈالنا چاہئے تاکہ بارش کا پانی اس کو مزید نقصان نہ دے۔ وزیر زادہ نے وہاں ایک لکڑی کا بنا ہوا پل کا بھی افتتاح کیا۔ (۸۱ اگست