پی ٹی آئی کے حالیہ تنظیمی سازی میں پارٹی قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے/سنیئر کارکنان

اشتہارات


چترال(بشیرحسین آزاد)پاکستان تحریک انصاف چترال کے سینئر کارکنان محمد حسام،رحمان شاہنوی،خوش محمد،ظفراللہ،حجیب اللہ،غلام قادر نے کارکنان اور یوتھ کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپر اور لوئر چترال میں پی ٹی آئی کی حالیہ تنظیم سازی کو پارٹی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔ اور کہا ہے کہ پارٹی کے دستور کے مطابق الیکشن نہ کئے گئے تو پارٹی کے مخلص اور نظریاتی کارکن پشاور اور اسلام آباد جاکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے دنوں ہونے والی تنظیم سازی کا عمل شفاف نہیں تھا۔ جومرکزی سطح پر دئیے گئے طریقہ کار اور پارٹی آئین کی خلاف ورزی کے ساتھ پارٹی ورکرز کے ساتھ ذیادتی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کے مرکزی چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی کی طرف سے دئیے گئے طریقہ کار کے مطابق ہر ضلع سے صدر اور جنرل سیکرٹری کے لئے چار چار نام پارٹی کے ریجنل تنظیم کو پیش کرنے تھے۔اور یہ نام ہر ضلعے میں منتخب ایم این اے اور ایم پی اے باہمی مشاورت سے ریجن کو بھیجنے تھے جبکہ چترال میں ممبران اسمبلی نہ ہونے کی صورت میں یہ کام الیکشن 2018 کے پارٹی ٹکٹ ہولڈروں کی ذمہ داری تھی۔جس کے مطابق عبداللطیف اور اسرار صبور اس کمیٹی کے ممبر تھے لیکن ان کو تنظیم سازی سے دور رکھا گیا۔ اور گزشتہ دنوں مشاورتی اجلاس میں اپنی حمایت کے لوگوں کو بلا کر پارٹی کے عہدے آپس میں تقسیم کر دیے گئے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کی مرکزی نوٹیفیکیشن کے مطابق 16دسمبر تک ان عہدوں کے لئے ان لائن درخواستیں جمع کرنے کی حتمی تاریخ ہے لیکن ان لوگوں نے پہلے ہی اپنے آپ کو صدر اور سیکرٹری بنوالیا ہے جوکہ کسی طور قابل قبول نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سابق صدر عبداللطیف کو بھی اس عمل سے اتفاق نہیں ہے اور اُنہوں نے باہر سے آئے ہوئے مہمانوں کی خاطرداری کرتے ہوئے اجلاس میں خاموشی اختیار کی تھی۔