میرے شوہرعصمت خدا کے قتل کامرکزی ملزم گلگت بلتستان میں سرکاری محکمے کا ملازم ہے،عدم گرفتاری خیبرپختونخوا پولیس کی ناکامی ہے/بیوہ عصمت خدا

اشتہارات


چترال(بشیرحسین آزاد)اٹھارہ سال قبل شندور کے مقام پر قتل ہونے والے ٹیکسی ڈرائیور اور چیو ڈوک کا باشندہ عصمت خدا کی بیوہ نے ان کے شوہر کے قتل کا مرکزی ملزم شاہ زیب کی عدم گرفتاری کو خیبر پختونخوا پولیس کی ناکامی قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی جائے جوکہ مفرور نہیں بلکہ گلگت شہر میں ایک سرکاری دفتر میں ملازمت کررہے ہیں۔ جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ اٹھارہ سالوں میں وہ ملزم کی گرفتاری کے لئے فریاد کررہی ہیں لیکن بشمول پی ٹی آئی کے کسی حکومت نے بھی توجہ نہیں دی اور خیبر پختونخو ا پولیس یا تو ملزم کی گرفتاری میں سنجیدہ نہیں ہے یا ناکام ہوئی ہے جوکہ دونوں صورتوں میں قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملزم شاہ زیب وفاقی حکومت کے انٹی نارکاٹکس ڈیپارٹمنٹ کے گلگت دفتر میں کلاس فور ملازم ہے جس کی پے سلپ تک گلگت بلتستان پولیس کو فراہم کردی گئی ہے جس کے باوجود ملزم دندناتے پھر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیاکہ وزیر اعظم کے شکایات پورٹل میں جب شکایت درج کی تو اس کا بھی کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوا اور مسئلے کو حل کئے بغیر ان کی شکایت کو پورٹل سے نکال دی گئی ہے۔ مقتول کی بیوہ نے کہاکہ حال ہی میں اپر چترال پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لئے ٹیم گلگت بھیج دی تھی جوکہ ان کو گرفتارکئے بغیر واپس آگئی اور گلگت بلتستان پولیس کی عدم تعاون کا پرانا بہانہ دہرادیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر ملزم کی گرفتاری میں مزید تاخیر ہوئی تو وہ اپنی بچیوں کے ساتھ تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے اور کچہری روڈ پر دھرنا دینے پر مجبورہوگی۔