موجودہ مہنگائی حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے، پیپلز پارٹی حکومت کے غلط اقدامات کی بھرپور مخالفت کرتی ہے/گرم چشمہ میں جلسہ سے پی پی پی قائدین کا خطاب

اشتہارات

چترال(نذیر حسین شاہ) گرم چشمہ روڈ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر اور ہوش ربا مہنگائی کے خلاف پاکستان پیپلزپارٹی نے پیر کے دن گرم چشمہ میں ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا اور مظاہرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی ہوئی جس میں پارٹی جیالوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر منعقدہ احتجاجی جلسے سے صوبائی ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری وسابق صوبائی وزیرسلیم خان،ضلعی صدرلوئرچترال انجینئرفضل ربی جان،سینئرنائب صدرشریف حسین،نائب صدرمحمدمظفر،جنرل سیکرٹری قاضی محمدفیصل،صدرتحصیل چترال عالمزیب ایڈوکیٹ، شیرین خان ایڈوکیٹ، انفارمیشن سیکرٹری نظارولی شاہ،سابق ممبرتحصیل کونسل خوش محمد،نادرشاہ اوردوسروں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے لوٹ کوہ کے عوام کو بدترین دھوکہ دیا اور روڈ کے منصوبے کو پش پشت ڈالتے رہے جس سے یہاں کے عوام میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے پچھلے سال گرم چشمہ روڈ کواے ڈی پی سے نکال کرفنڈسوات منتقل کیاگیااوراس سال کی اے ڈی پی میں صرف ڈھائی کروڑ روپے رکھاگیاہے جویہاں کے عوام کے ساتھ انتہائی ناانصافی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی نااہل حکومت میں اب پہلے سے طے شدہ اس روڈ کی چوڑائی کو پچاس فٹ کی بجائے 25 فٹ کرنے کی باتیں جاری ہیں اور یہ بھی شرمنا ک بات ہے کہ اس سال اس میگاپراجیکٹ کے لئے اے ڈی پی میں صرف ڈھائی کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جبکہ سوات میں ایسے منصوبوں کے لئے سوفیصد ریلیز بھی ہوگئے ہیں۔ ہوشرباء مہنگائی کے حوالے سے پی پی پی کے رہنماؤں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مہنگائی اس خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے کہ غربت سے تنگ لوگ اور متوسط طبقہ خودکشی کرنے پر مجبور ہو گیا ہے کیونکہ ان کے لیے اپنے خاندانوں کی ضروریات پوری کرنا مشکل ہو گیا ہے جبکہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی پی پی اس وقت حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے اور اسمبلی کے اندر اور باہر حکومت کی پالیسیوں پر تنقید اور عوام کو آگاہ کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہ نیازی کی حکومت نے قلیل وقت میں ریکارڈ قرضے لئے ہیں، کمر توڑ مہنگائی نے متوسط طبقہ کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ اس ظلم حکومت نے عوام کاجیناحرام کردیاہے جب تک ہم آوازنہیں اٹھائیں گے تویہ حکومت مزیدمہنگائی کریگی۔مقررین نے کہاکہ پی پی پی کے دورحکومت میں گیس کمپنی،آئی بی،ایجوکیشن دیگرمختلف سرکاری محکموں میں 16ہزارسے زائدلوگوں کوملازمتیں مل چکے تھے مگر موجودہ غریب دشمن حکومت اُن لوگوں کونوکریوں سے برطرف کرکے ہزاروں خاندانوں کے لاکھوں افراد فاقہ کشی پر مجبور کیاہے۔نیازی حکومت کایہ فیصلہ ہزاروں خاندانوں کے معاشی و سماجی بحران سے دوچار کرنے کا منصوبہ ہے جبکہ یہ ملازمین گذشتہ گیارہ سالوں کے دوران پوری ایمانداری سے ملک و قوم کی خدمت کے ساتھ اپنے خاندانوں کے لئے حق حلال کی باعزت روزی کما رہے تھے ان کے بچے ایک روشن مستقبل کی امید میں سکولوں اور کالجوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں لیکن اب ملازمتوں سے محروم ہونے والے یہ ملازمین عمر کے اس حصے میں ہیں جہاں وہ نہ صرف کسی دوسری ملازمت کے اہل نہیں رہے بلکہ کوئی کاروبار وغیرہ بھی نہیں کرسکتے۔

پی پی پی کے رہنماوں نے چترال کے ایم این اے اور ایم پی اے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ چترالی عوام کو دھوکہ دینے اور سبز باغ دیکھانے کے سوا کچھ نہ کرسکے اور یہ دونوں عوام کے سامنے مکمل طور پر ایکسپوز ہوگئے کہ وہ ان عہدوں کے لئے نااہل ہیں جن کا اسمبلی کے اندر بھی کارکردگی صفر کے برابر ہے۔ انہوں نے اپنے ترقیاتی فنڈز میں گرم چشمہ کی 80ہزار آبادی کو نظر انداز کر نے پر ایم این اے کی مذمت کی اور کہاکہ انہوں نے انتہائی تعصب سے کام لیکر یہاں کے مکینوں کومایوس کردیاہے۔ انہوں نے کہاکہ کالاش کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے اقلیتی ایم پی اے نے تو جھوٹ اور دھوکہ کی حد کردی اور ضلع کے دوردراز علاقوں میں جھوٹے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے پھر رہے ہیں۔پی پی پی کے رہنماوں نے کہاکہ کالاش کمیونٹی کے متعلق مشہور ہے کہ وہ جھوٹ نہیں بولتے لیکن وزیر زادہ نے جھوٹ بول بول کر اپنی کمیونٹی کی ایک صفت کھوبیٹھے ہیں۔ نومنتخب عہداروں نے کہاکہ صوبائی صدرنجم الدین خان اورجنرل سیکرٹری محمدشجاع خان کی ہدایت پرگھرگھرجاکرپی پی پی کے ناراض کارکنوں کومنانے اورپارٹی کومنظم بنانے کی کوشش جاری ہے۔ اس موقع پرجماعت اسلامی کے خیرالدین،جماعت علماء اسلام کے رحمت اللہ، پاکستان تحریک انصاف کے مجیب اللہ،اسلام بیگ،مظہر،قربان بیگ،عبدالعزیز،مرادخان،میرزہ مراد،ریاض خان سنگل اوردیگرنے پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیارکی۔نظامت کی فرائض نازورخان انجام دے رہے تھے۔ر