چترال میں ڈینگی متاثرین میں اضافہ، محکمہ صحت احتیاطی اقدامات کو موثر بنائے/عوامی حلقے

اشتہارات

چترال(محکم الدین)چترال میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں تیز ترین اضافے سے عوام میں شدید تشویش کی لہر پیدا ہوگئی ہے اور اسے چترال کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیا جارہاہے۔ ہیلتھ ذرائع کیمطابق اب تک گرم چشمہ، ایون اٹانی، اوچشٹ، پرانہ سبزی منڈی، مغلاندہ، سینگور اور لاہور سے تعلق رکھنے والے سیاح سمیت آٹھ مقامات سے نو افراد ڈینگی بخار میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ ان مریضوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ مذکورہ مریضوں میں سے اکثریت نے کچھ دن پہلے سفرکیا تھا اس لئے یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ بیماری باہر سے چترال منتقل ہوئی لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ گرم چشمہ اور ایون اٹانی سے تعلق رکھنے والے دو مریض ایسے ہیں جنہوں نے کہیں سفر نہیں کیا، اس کے باوجود وہ ڈینگی بخار میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ ڈینگی بخار حالیہ دنوں میں چترال میں پھیلنے والی نئی بیماری ہے جو کہ تیز ی رفتاری سے پھیل رہا ہے۔ اس لئے عوامی حلقوں نے ایک ہفتے کے دوران ڈینگی میں مبتلا ہونے والے مریضوں کی تعداد کوتشویشناک قرار دیتے ہوئے ڈی ایچ او چترال سے پر زورمطالبہ کیا ہے کہ اس بیماری کو سنجیدہ لیا جائے اور اس کے تدارک کیلئے ضلع گیر سطح پر تیز ترین اقدامات اٹھائے جائیں جس میں خصوصی طورپر فوک سپرے اور آئی آر ایس سپرے انتہائی ضروری ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابقہ دور میں ملیریا کے انسداد کیلئے گرمیوں کے موسم میں سالانہ کی بنیاد پر سپرے کئے جاتے تھے جس سے دیگر مضرحشرات سمیت مچھروں کی بیخ کنی ہوتی تھی لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر سپرے کا وہ عمل بند کردیا گیا ہے جس سے پہلے سے موجود بیماریوں کے ساتھ اب ڈینگی نے بھی چترال میں اپنے پنجے گاڑنے شروع کر دی ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ڈی ایچ او چترال عوام کی پریشانی دور کرنے کیلئے تمام متاثرہ علاقوں میں سپرے کا عمل شروع کروائیں گے تاکہ ان کے اقدامات سے دیگر لوگ ڈینگی سے محفوظ رہ سکیں۔