جغور کے مقام پر گاڑی کی ٹکر سے خاتون زخمی،عوامی احتجاج کی وجہ سے چترال پشاور روڈ دوگھنٹے تک بلاک

اشتہارات

چترال(بشیر حسین آزاد)چترال جغور کے مقام پر گاڑی(غواگے) نے خاتون زوجہ محمد خان کو ٹکر مارکر زخمی کردیاجس پر اہلیان علاقہ نے مشتعل ہوکر احتجاج کرتے ہوئے چترال پشاور روڈ کو دو گھنٹے تک بلاک کردیا۔تفصیلات کے مطابق ایک گاڑی(غواگے) نمبر NCP2593 نے سہ پہر کو راہگیر خاتون زوجہ محمد خان کو ٹکر مار کرزخمی کردیاجسے ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال پہنچایا گیا۔اس واقعے پر علاقے کے مشتعل ہو کر احتجاج کرتے ہوئے چترال پشاور روڈ کو دو گھنٹے تک ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کردیا۔ اس موقع پر مظاہرین کا موقف تھا کہ علاقہ میں اورسپیڈ کے وجہ سے ماضی قریب میں کئی حادثات رونما ہوچکے ہیں جسمیں کئی قیمتی جانوں کا ضائع بھی ہوچکا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ علاقہ60گھرانہ پر مشتمل ہے اور یہاں 8سکول ہیں جن میں 5سرکاری اور تین پرائیوٹ سکولز شامل ہیں۔اس روڈ کے وجہ سکول کے بچوں سمیت راہگیر بھی غیر محفوظ ہوگئے ہیں،پہلے روڈ کے دونوں اطراف راہگیروں کے لئے فٹ پاتھ بنے ہوئے تھے جبکہ ابھی اُن فٹ پاتھ کو ختم کرکے روڈ کے دونوں اطراف شولڈر بنائے گئے ہیں جس کے وجہ سے حادثات میں اضافہ ہوگیا ہے۔اُنہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ روڈ کے مختلف مقامات پر اسپیڈ بریکر بنائے جائیں۔
درین اثناء ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اے اے سی ربنواز نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو یقین دہانی کی کہ روڈ پر اسپیڈ بریکر بنائے جائینگے جس پر مظاہرین نے دوگھنٹے سے بلاک روڈ کو کھول دیا۔مظاہرین نے غواگے گاڑی کو بھی اپنی تحویل میں لیکر پولیس کو حوالہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔مظاہرین نے حادثات کے سدباب کے لئے ڈی پی او چترال سے بھی مذکورہ روڈ پر ٹریفک اہلکاروں کی تعیناتی کے لئے پرزور مطالبہ کیا ہے۔