دروش میں جدید سہولیات سے آراستہ فلنگ اسٹیشن کا افتتاح کر دیا گیا

اشتہارات

چترال(گل حماد فاروقی)دروش کے پرفضاء مقام شیشی پُل کے قریب دو دریاؤں کے سنگم پر جدید فلنگ اسٹیشن اور ٹورسٹ فسلٹیشن پوائنٹ کا افتتاح کیا گیا۔ یہ پاکستان اسٹیٹ آئل کی طرف سے اپنی نوعیت کا پہلا فلنگ اسٹیشن ہے جس میں مسافروں اور سیاحوں کیلئے تمام تر سہولیات موجود ہیں، معروف تعمیراتی کمپنی آئی سی سی نے یہ اسٹیشن قائم کی ہے۔ اس سلسلے میں گذشتہ دنوں ایک پروقار تقریب میں اسسٹنٹ کمشنر عبدالحق نے اسٹیشن کا افتتاح کیا۔افتتاحی تقریب کا آغاز معروف مذہبی و سماجی شخصیت قاری جمال عبدالناصر نے تلاوت کلام پاک سے کیا جبکہ تقریب میں ایس ڈی پی او دروش اجمل شاہ،PSO اور سول انتظامیہ کے افسران، چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر اور پٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت علی خان، سیاسی و سماجی کارکنان، اور علاقے کے لوگوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔
خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزمان کی دعائیہ کلمات سے یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی۔ احسان اللہ کنسٹرکشن کمپنی ٹو پراجیکٹ کے تحت اس پٹرول پمپ اور سہولت مرکز میں ڈرائیورز، مسافر، سیاح اور عام لوگوں یعنی سواریوں کیلئے قیام کرنے، بجلی کی سہوت جہاں موبائل فون چارج کرسکیں گے، خواتین اور مردحضرات کیلئے الگ الگ وضو حانہ اور نماز پڑھنے کیلئے علیحدہ مساجد، جدید مشینری سے لیس سروس سٹیشن، آئیل چینج، وغیرہ سروس دستیاب ہونگے۔
اسسٹنٹ کمشنر دروش عبد الحق نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ حکومت نے ایک معیاری فلنگ اسٹیشن کیلئے جو شرائط عائد کئے ہیں وہ تمام سہولیات یہاں موجود ہیں اور مزید برآں یہاں جو بھی سیاح آئیں گے ان کو کھلی فضاء میں بیٹھنے کیلئے ایک پر فضا ماحول میسر ہوگا، چوبیس گھنٹے بجلی میسر ہوگی جو اپنے موبائل فون وغیرہ چارج کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں اکثر پٹرول پمپ بہت پہلے بنائے گئے ہیں جہاں یہ سہولیات موجود نہیں ہیں اور ان تمام پمپوں کو ہم نے یہ ہدایت کی ہے کہ وہ بھی اپنے اسٹیشنز میں یہ سہولیات فراہم کریں جو اس پٹرول پمپ میں موجود ہیں ورنہ ان پر جرمانہ لگایا جائے گا۔
خطیب شاہی مسجد خلیق الزمان نے کہا کہ چترال میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا پمپ ہے جہاں تمام تر سہولیات موجود ہیں اور ان کو دیکھ کر مجھے سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کی یاد تازہ ہوتا ہے جہاں پٹرول پمپ میں جدید طرز کے مساجد موجود ہوتے ہیں جو تمام تر سہولیات سے لیس ہوتے ہیں۔
لیاقت علی خان نے بتایا کہ حاجی احسان اللہ نے جو یہ پمپ کھول دیا ہے یہ ایک نرالی پمپ ہے جس میں تمام سہولیات موجود ہیں اور یہاں آنے والے مسافروں اور سیاحوں کو بھی اپنی طرف کھینچ لائیں گے جس سے چترال کی معیشت پر اچھے اثرات پڑیں گے۔
قاری جمال عبدالناصر نے بتایا کہ یہ پورے خیبر پختون خواہ میں اپنی نوعیت کا پہلا پمپ ہے جو کاروبار کرنے کی بجائے عوام کی خدمت کیلئے بنایا گیا ہے جہاں مسافروں کو تمام تر سہولیات میسر ہوں گے اور خاص کر یہاں جدید طرز کے خواتین اور مرد حضرات کیلئے جو علیحدہ مساجد بنائے گئے ہیں وہ قابل تحسین ہے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس پمپ کے انتظامیہ کو چاہئے کہ یہاں کے لوگوں کو سستی یعنی کم قیمت پر تیل فراہم کرے تاکہ یہاں کے غریب لوگوں کو فائدہ پہنچ سکے۔
آئی سی سی کے ڈائریکٹر ایڈمن خان بشر نے بتایا کہ ملک کے کسی بھی شہر سے چترال آتے ہوئے کسی بھی شہر میں کوئی ایسی جگہ یا سہولت مرکز نہیں ہے جہاں مسافر اور سیاح اپنے اہل خانہ کے ساتھ کھلی فضاء میں بیٹھ کر کچھ دیر کیلئے سستائے اور قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوں۔ ہم نے اس اسٹیشن کو کاروبار نقطہ نظر سے نہیں بلکہ خدمت خلق کیلئے کھولا ہے جہاں آنے والے تمام مسافر کو ہر سہولت میسر ہوں گی اور کھلی فضاء میں بیٹھ کر لطف اندوز ہوسکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس فلنگ اسٹیشن میں مسافروں کو ہر قسم کی سہولت میسر ہوں گی اور مستقبل میں ہمارا ادارہ ہے کہ یہاں ایک ایسا ہسپتال تعمیر کرلیں جس میں لوگوں کو جدید طرز پر مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرسکے۔
پراجیکٹ انجنیر محمد یونس نے بتایا کہ اس فلنگ اسٹیشن اور سہولت مرکز کا مقصد پیسہ کمانا نہیں ہے بلکہ عوام کی خدمت کرنا ہے۔ پیسے کمانے کیلئے ہماری کمپنی کے پاس اور بھی کافی سارے منصوبے موجود ہیں مگر ہم نے اس سہولت مرکز کو 78کنال پر تعمیر کیا جہاں تمام مسافروں کو ہر قسم کی سہولیات میسر ہوں گے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے جو پٹرول اور ڈیزل ملتا ہے اس پر ہم منافع نہیں لیں گے بلکہ وہ منافع ہم عوام پر خرچ کریں گے اور لوگوں کو سستی نرح پر تیل میسر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ یہاں معیار اور مقدار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوں گی۔ یہاں تیل کا معیار بھی اعلےٰ ہوگا اور مقدار بھی پورا ہوگا۔ آحر میں یہ تقریب دعائیہ کلمات سے احتتام پذیر ہوئی جس میں تمام طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور عوام نے ICC کمپنی کی اس کاوش کو نہایت سراہا۔