چترال میں نئے سیاسی پارٹی نے با ضابطہ اپنی سرگرمیوں کا آغاز کردیا، پریس کلب کے صدر کے ہاتھوں پارٹی آفس کا افتتاح

اشتہارات


چترال (محمدرحیم بیگ)چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین نے حال ہی میں چترال میں قائم ہونے والی سیاسی جماعت ”چترال عوامی پارٹی“ کے دفتر کا افتتاح کیا جس کے ساتھ ہی چترال عوامی پارٹی نے باضابطہ طور پر اپنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔ اس حوالے سے دفتر واقع بالمقابل پولوگراونڈ گیٹ چترال میں ایک سادہ اور پر وقار تقریب منعقد ہو ئی۔ افتتاحی تقریب میں پریس کلب کے دیگر ممبران بھی موجود تھے۔ مہمان خصوصی نے فیتہ کاٹ کر دفتر کا افتتاح کیا۔ بعد ازاں چیئرمین چترال عوامی پارٹی عثمان خان نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایک نیک مقصد لے کر کم وسائل کے باجود میدان میں کود پڑے ہیں اور ہم نے اللہ تعالی سے عہد کیا ہے کہ چترال کے عوام کو متفق اور متحد کرنے کی کوشش کریں گے، اور اس اتفاق و اتحاد کے پلیٹ فارم سے چترال کے بڑے اور چھوٹے مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے کہا۔کہ ہماری نظر میں الیکشن میں کامیابی ثانوی حیثیت رکھتی ہے۔ سیاست ایک اسلامی عمل ہے جس کے ذریعے انسانیت کی خدمت کی جا سکتی ہے۔ صدر لوئر چترال مبشر نے کہا کہ ہم ایک لاکھ ممبر شپ کا ٹارگٹ پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔ جن سے ماہانہ فیس ایک سو روپے جمع کیا جائے گا جس سے بارہ کروڑ روپے کی مالیت جمع ہو گی اور یہ عمل شفاف طر یقے سے کیا جائے گا۔ پانچ سال تک یہ ڈونیشن جمع کیا جائے گا جس کے بعد اسے ایک انٹر پرائز میں تبدیل کیا جائے گاجو کہ پارٹی کو ایک منظم بنیاد فراہم کرے گا۔ اس ڈونیشن کا انٹرنل آڈٹ کیا جائے گا۔ ہمارا ریسورس چترال کے لوگ ہیں جو اپنے مسائل کے حل کیلئے ہماری آواز سے آواز ملائیں گے اور سپورٹ کریں گے۔
مہمان خصوصی صدر پریس کلب ظہیرالدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ چترال کے نوجوانوں نے جس تحریک کا آغاز کیاہے وہ قابل قدر ہے، دنیا کی بڑی تحریکوں کا آغاز ایسے ہی بہت چھوٹے پیمانے کی شروعات سے ہو تی ہیں۔ یہ پارٹی وقت کی اہم ضرورت تھی کیونکہ چترالی عوام میں احساس کمتری و محرومی پائی جاتی ہے اور اس احساس محرومی کا خاتمہ ناگزیر ہے جس کا بیڑا اس پارٹی نے اٹھا لیا ہے۔ اس پارٹی کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ یہ منظم اور مضبوط معاشی بنیادوں پر قائم ہے جو اس کی کامیابی کی ضمانت ہے اور پارٹی کی قیادت میں علاقے کیلئے درد بدرجہ اتم موجود ہے۔ اس لئے چترال عوامی پارٹی کا مستقبل نہا یت ہی تابناک ہے۔ اور یہ بہت جلد چترال کا مقبول تریں سیاسی جماعت بن کر ابھرے گا۔(۷۱ جون