وادی دمیل میں جنگلات کی غیر قانونی کٹائی کے خلاف پشاور میں احتجاجی مظاہرہ

اشتہارات

پشاور(چ،پ)دمیل ویلفیئر سوسائٹی کے اراکین نے وادی دمیل میں جنگلات کی غیر قانونی اور بے دریغ کے خلاف پشاور پریس کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ کیا۔ احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ وادی دمیل چترال میں ٹمبر مافیا نے جنگلات کی غیر قانونی اور بے دریغ کٹائی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، مافیاوالے اتنا بے لگام اور سینہ زور ہو چکے ہیں کہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتے، اس کی خاص وجہ ان کو فارسٹ کے افسرانوں اور اہلکاروں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ مظاہرین نے کہا کہ مختلف سرکاری اداروں، اہلکاروں، افسران اور جعلی پرمٹوں کے نام پر لکڑیاں لے جایا جا رہا ہے اور وادی دمیل کے جنگلات کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات چترال غیر قانونی کٹائی کے روک تھام میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، بلین ٹری کے دعویدار صوبائی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اس وادی کے غریب عوام پہلے سے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ انہیں قدرت کی طرف سے دئیے گئے اس انمول تحفے سے بھی محروم کیا جارہا ہے۔مظاہرین نے وادی دمیل کے عوام کی طرف سے گورنر خیبرپختونخوا، وزیر اعلیٰ، چیف جسٹس، وزیر جنگلات، چیف کنزرویٹر سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ٹمبر مافیا کے خلاف جلد اور سخت کاروائی کیا جائے تاکہ وادی کے حسن کے تحفظ اور قدرتی آفات سے محفوظ رکھنے کے ساتھ عوام اور حکومت کو کروڑوں روپے کے نقصان سے بچایا جاسکے۔
اس حوالے سے سوسائٹی کے اراکین کا ایک وفد جلد وزیر جنگلات اور چیف کنزرویٹر۔ ایم این اے۔ ایم پی اے او وزیر زادہ صاحب سے ملاقات کریں گے۔