چیئرمین ذکواۃ کمیٹی کی گاڑی سے منشیات کی برآمدگی،پولیس نے واقعے کی تردید کردی؛ پی ٹی آئی کے اندرونی لوگ ملوث ہیں/شفیق الرحمن

اشتہارات

چترال(نامہ نگار)چترال پولیس نے گذشتہ روز سوشل میڈیا میں ضلعی ذکواۃ چیئرمین کی گاڑی سے منشیات کی برآمدگی کے حوالے سے خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے مسترد کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز سوشل میڈیا میں ضلعی ذکواۃ کمیٹی کیچیئرمین محمد قاسم کی سرکاری گاڑی سے بکرآباد کے پولیس چیک پوسٹ میں تلاشی کے دوران بھاری مقدار میں چرس اور شراب کی برآمدگی کی خبر وائرل ہوگئی اور یہ خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ پولیس اسٹیشن چترال کے ایس ایچ او سجا د حسین نے رابطہ کرنے پر سوشل میڈیا میں لگائی گئی اس پوسٹ کو من گھڑت قرارد یتے ہوئے کہا کہ ذکواۃ ڈیپارٹمنٹ کی گاڑی کو بکرآباد چوکی پر روک کر تلاشی لینا معمول کی بات تھی لیکن اس گاڑی سے منشیات کی برآمدگی کی خبر درست نہیں۔ انہوں نے کہاکہ گاڑی کو چلانے والے پی ٹی آئی کے ایک مقامی رہنما شفیق الرحمن نے بعدازاں تھانے میں آکر سرکاری گاڑی کی تلاشی پر احتجاج کرکے چلا گیا تھا جبکہ انہیں بعد میں اس خبرکے وائرل ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔ دریں اثناء شفیق الرحمن نے چترال پریس کلب میں صحافیوں کو بتایاکہ وہ پی ٹی آئی کے لیبر ونگ کے ملاکنڈ ڈویژن کے جوائنٹ سیکرٹری اور ضلعی ذکواۃکمیٹی کے چیرمین محمد قاسم کے پرسنل سیکرٹری کے طور پر کام کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ اتوار کے صبح وہ اپنے گاؤں اٹانی سے ضلعی چیئرمین ذکواۃ کی سرکاری گاڑی میں چترال شہر آرہے تھے کہ بکرآباد کے مقام پر پولیس چیک پوسٹ پر ان کی گاڑی کو روک کر ڈیوٹی پر موجود ہیڈ کانسٹیبل نے تلاشی لینا شروع کردیا اوراسی اثناء مخالف سمت سے پی ٹی آئی کے کارکنان شاہداحمد (خورکشاندہ)، ضیاء الرحمن ریحانکوٹ، عمران خان بروز، صلاح الدین دولومچ اور احسان خورکشاندہ آتے ہوئے ان کی گاڑی کی تلاشی دیکھ کر اپنی گاڑی سے اتر گئے اور ان میں سے شاہد احمد کو انہوں نے موبائل فون سے تصویر لیتے ہوئے دیکھ لیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ عین اس تلاشی کے دوران پی ٹی آئی لوئر چترال کے صدر سجا د احمد خان کو بھی انہوں نے اس چیک پوسٹ سے گزرتے ہوئے دیکھ لیا تھا جوکہ وہاں رکے بغیر چلے گئے۔ شفیق الرحمن کا کہنا تھاکہ ان کی گاڑی میں کوئی قابل اعتراض چیز یا منشیات نہیں تھا لیکن پارٹی میں ان کے مخالفین نے ان کو بدنام کرنے کے لئے سوشل میڈیا پر پوسٹ لگادیاجس کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی صدر سجا د احمد خان اور ضلعی چیئرمین ذکواۃ کے درمیان اختلافات موجود ہیں کیونکہ ضلعی صدارت کے حصول کے بعد سجاد احمد خان کامحمد قاسم کے ساتھ رویہ بدل گیا ہے جس کے بل بوتے پر وہ صدر بن گئے ہیں۔ ان کا دعویٰ تھاکہ فیس بک کے جس آئی ڈی سے یہ خبر پوسٹ ہوئی ہے، وہ جعلی ہے اور وہ اس کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔