گولین گول سے چترال ٹاؤن کو فراہمی آب کے اسکیم کی بحالی منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا

اشتہارات

چترال(گل حماد فاروقی)چترال شہر کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے بڑے اسکیم کی بحالی منصوبے کا افتتاح کیا گیا۔ گولین گول واٹر سپلائی سکیم پچھلے سال جولائی میں سیلاب برد ہوچکا تھا جسکے بعد چترال شہر کے مکینوں کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی۔واٹر سپلائی سکیم کے بحالی منصوبے کے افتتاح کے سلسلے میں ایک سادہ تقریب منعقد ہوئی جسمیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاؤن وزیر زادہ مہمان خصوصی تھے جبکہ اس موقع پر پی ٹی آئی ضلعی صدر سجاد احمد خان، سنیئر راہنما عبدالطیف اور محکمہ پبلک ہیلتھ کے ایکسین انجینئر زاہد حسین سمیت علاقے کے عمائدین بھی موجود تھے۔ معاؤن خصوصی وزیر زادہ نے منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زادہ نے موجود حکومت کی طرف سے چترال کی ترقی میں دلچسپی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت چترال کی ترقی کے لئے تمام وسائل فراہم کررہی ہے، ملک میں ہنگامی حالات کے باوجود چترال میں بڑے اور چھوٹے ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈ ز جاری کئے جارہے ہیں جوکہ علاقے سے محبت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گولین گول سے چترال شہر کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ گذشتہ سال سیلاب کی نذر ہو چکا تھا اور صوبائی حکومت نے اس منصوبے کی مکمل بحالی کے لئے کثیر رقم مختص کیا ہے۔ منظور شدہ فنڈ میں چترال ٹاؤن کی اسکیم کے لئے 36.477ملین اور یونین کونسل کوہ کیلئے 30.340 ملین شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر اس سکیم کو بحال کیا جائیگا۔
محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ چترال کے ایگزیکٹیو انجنیئرزاہد حسین نے کہا کہ اس منصوبے کیلئے صوبائی حکومت نے ساڑھے چھ کروڑ سے زیادہ رقم منظور کیا ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ یہ جلد سے جلد تیار ہو۔ تاہم کام کی معیار کا بہت خیال رکھا جائے گا اور ہماری کوشش ہوگی کہ اس پائپ لائن کو ایسے محفوظ راستے سے گزارا جائے تاکہ آئندہ سیلاب کی صورت میں اسے کوئی نقصان نہ پہنچے۔
تعمیراتی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو حاجی محبوب اعظم نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ انہوں نے پہلے بھی 2013 میں اس منصوبے کو کامیابی سے مکمل کیا تھا مگر چونکہ یہ سیلابی علاقہ ہے اور یہاں بار بار سیلاب آتا ہے جو اس منصوبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم قدرتی آفات کو تو نہیں روک سکتے تاہم اس کی نقصان کا شرح کم سے کم کیا جاسکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس بار ہماری کوشش ہوگی کہ اس پائپ لائن کو ایسے محفوظ راستے سے گزارا جائے تاکہ سیلاب کی وجہ سے اسے کم سے کم نقصان پہنچے یا بالکل محفوظ رہے۔ علاقے کے سیاسی اور سماجی کارکن شریف حسین نے وزیر زادہ کا شکریہ ادا کیا کہ وہ چترال کے تعمیر و ترقی میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے اور نہایت محنت سے ترقیاتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر دلچسپی لے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال تباہ کن سیلاب کیو جہ سے گولین گول میں موجود فراہمی آب اور آبپاشی کے تمام منصوبے سیلاب برد ہوگئے تھے جس سے نہ صرف چترال ٹاؤن کو پینے کے پانی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی بلکہ یونین کونسل کوہ کے بڑے دیہات کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔مختلف دیہات کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے پائپ لائن بحال کرنے کی کوششیں کیں اور ایسی ایک کوشش کے دوران تین قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں۔