گولین واٹر سپلائی اسکیم کی بحالی میں ناکامی پر متعلقہ محکمے کے ذمہ داروں کیخلاف انکوائری کی جائے،کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس اور جی او سی سے مداخلت کی اپیل

اشتہارات

چترال(بشیر حسین آزاد)چترال ٹاؤن کے عوامی حلقوں نے گولین واٹر سپلائی سکیم کی بحالی میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی ناکامی پر افسوس اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس اور جی او سی ملاکنڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ چترال ٹاؤن سمیت ملحقہ دیہات کی80ہزار آبادی کو پینے کا پانی فراہم کرنے والا گولین واٹر سپلائی سکیم کی تقریباً ڈیڑھ سال قبل اور اتنا عرصہ گزرنے کے بعد بھی اس اہم اسکیم کی بحالی میں متعلقہ محکمے کی ناکامی پر باقاعدہ تفتیش کی جائے۔سول محکمے اور عوامی نمائندے مکمل ناکامی سے دوچار ہوئے ہیں۔ ایک اخباری بیان میں ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی،محمد کوثر ایڈوکیٹ،قاضی فیصل احمد اورحاجی محمد جلیل نے چترال ٹاسک فورس کے حکام کی توجہ گولین آبنوشی سکیم کی طرف دلاتے ہوئے کہا کہ جولائی2019کے سیلاب میں آبنوشی سکیم کو نقصان پہنچا تھا،ایک سال 3ماہ گذرنے کے باوجود اس کی مرمت نہیں ہوئی۔جون 2020میں مرمت کیلئے فنڈریلیزہوئے تھے،موقع پر کام بھی شروع ہوا تھا اور دومہینوں کے اندر واٹر سپلائی کو بحالی کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ٹھیکہ دارکام کو ادھورا چھوڑ کر بھاگ گیا۔محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے حکام عوام سے منہ چھپائے پھرتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق واٹر سکیم کی بحالی کے لئے اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسف بھی تعاون کررہی ہے اس کے باوجود سواسال تک سکیم کی بحالی میں ناکامی ایک سوالیہ نشان ہے اس پر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے حکام کے خلاف باقاعدہ انکوائری ہونی چاہیئے سردیوں کا موسم آنے سے پہلے سکیم کو بحال کرکے صارفین کی مشکلات کا ازالہ کیاجانا چاہیئے۔

یاد رہے چترال ٹاون کیلئے گولین واٹر سپلائی اسکیم کی بحالی کے کام کا افتتاح جون کے مہینے میں کیا گیا تھا؛

گولین گول سے چترال ٹاؤن کو فراہمی آب کے اسکیم کی بحالی منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا