چترال بازار بلا کسی تاخیر کھول دیا جائے،دیگر علاقوں میں انتظامیہ تجار برادری کیساتھ نرمی برت رہی ہیں/تجار برادری کا مطالبہ

اشتہارات


چترال(نامہ نگار)گذشتہ روزتجار یونین چترال کی جانب سے جامع مسجد شاہی بازار چترال میں بازار کھولنے کے حوالے سے میٹنگ منعقد ہوئی۔میٹنگ میں چترال کے مختلف بازاروں سے سینکڑوں کی تعداد میں تاجر برادری کے چیدہ چیدہ دکانداروں نے شرکت کیں۔اجلاس سے شرکاء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے چترال کی تجار برادری کو بے تحاشہ نقصان ہوا ہے جسے مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا۔اُنہوں نے بلا مزید تاخیر کے بازار مکمل طورپر کھولنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ تجار برادری حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر مکمل طورپر عمل کرے گی۔اُنہوں نے کہا کہ چترال میں بینکوں کے سامنے سینکڑوں افراد جمع ہوتے ہیں اور انتظامیہ انہیں نہیں روکتی جبکہ عید قریب ہے کپڑوں،جوتوں اور کراکری کے دکانات بند کرکے انتظامیہ کی طرف سے غریب عوام پر ظلم کیا جارہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں کاروباری حضرات کے ساتھ انتظامیہ کی طرف سے نرمی برتی جارہی ہے جبکہ ضلع چترال صوبے کا واحد ضلع ہے جہاں پر تجار برادری کے ساتھ سختی کی جارہی ہے۔اُنہوں نے پولیس اور ٹریفک پولیس کی طرف سے بھی تجار برادری کے ساتھ برتاؤ پر برہمی کا اظہار کیا۔اُنہوں نے کہا کہ بٹ خیلہ،تیمرگرہ،سوات،دیر اور دروش میں بازار کھلے ہوئے ہیں اور انتظامیہ تجار برادری کے ساتھ نرم رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں لیکن چترال میں تجار یونین کی نااہلی اور کمزوری کی وجہ سے چترال کے تجار برادری فاقوں کا سامنا کرنے پرمجبور ہوگئے ہیں۔اُنہوں نے تجار یونین پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے تجار یونین کے صدر اور کابینہ کو بازار کے تجار برادری کی مشکلات کا ازالہ اور دفاع کرنے کے لئے چنا تھا لیکن تجار یونین انتظامیہ کے ساتھ ملکر دکانداروں کو جرمانہ اور دکانوں کو سیل کرنے میں مصروف ہے۔ اُنہوں نے رمضان کے فوراً بعد یونین کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا۔اجلاس سے سابق صدر تجار یونین حبیب حسین مغل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتظامیہ نے 5مئی سے چترال کے سارے کاروبار نہ کھولے تو بدھ کے روز سے پورے بازار کو بند کرکے یونین کے ساتھ مل کر بھرپور احتجاج کیا جائیگا۔
تجار یونین کے صدر شبیر احمد نے کہاکہ لاک ڈاؤن سے دکاندار حضرارت فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں اور ہمارے منتخب نمائندے چترال میں سیاست کررہے ہیں اور بازار یونین کو اپنی مفاد کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں جسے کامیاب ہونے نہیں دیا جائیگا۔ اُنہوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں کو چاہئے کہ وہ اس مشکل گھڑی میں تجار یونین کے لئے اقدامات اٹھائیں کیونکہ تجار برادری نے ان نمائندوں کو منتخب کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔اُنہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ 5مئی سے پورا بازار کھولا جائے۔اجلاس کے بعد تجار یونین نے دکانداروں کے ایک وفد کے ساتھ ڈی سی چترال سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں بازار کو کھولنے کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔