سماجی کارکن اور سپورٹس پرسن کرشمہ علی نے ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کیلئے کورونا ریسپانس کٹس عطیہ کئے

اشتہارات

چترال(محکم الدین)چترال سے تعلق رکھنے والی فٹ بال کے انٹر نیشنل کھلاڑی،نیشنل یوتھ کونسل چترال کے ممبر اور معروف سوشل ورکر کرشمہ علی نے کورونا وائرس کے خلاف صف اول میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرز اورمحکمہ ہیلتھ کے دیگر اسٹاف کی تعریف کی ہے۔ اور سلوگن (آؤ کرونا کے خلاف لڑیں) کے زیر اہتمام اپنی طرف سے کرونا وائرس کے مریضوں کے ساتھ ڈیلنگ کے دوران استعمال ہونے والے کٹس جمعرات کے روز ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں ایم ایس ڈاکٹر محمد شمیم کے حوالے کیں۔ ان سامان میں پچاس پی پی آئی سوٹ، پانچ واش ایبل پی پی آئی سوٹ،چالیس این 95ماسک، 200عدد سرجیکل ماسک، 24فیس شیٹ اور 10 عدد سنیٹائزر شامل ہیں۔ کرشمہ علی نے کہا کہ اُن کی تنظیم مزید سامان کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ تاہم یہ ابتدا ہے اور ہم لوگوں کی صحت کیلئے خدمات انجام دینے والے ہیلتھ اسٹاف کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے اور حتی المقدور مدد کی کوشش کریں گے۔ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال ڈاکٹر شمیم نے کرشمہ علی کے جذبات اور تعاون کی تعریف کی اور کہاکہ سماجی حلقوں کی طرف سے آپ جیسے سوشل ایکٹی وسٹ کا تعاون ہمیں حوصلہ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے ساتھ ڈیلنگ میں کام آنے والے سامان کی انتہائی ضرورت ہے کیونکہ جو ڈیمانڈ ہم حکومت کو دیتے ہیں حکومت اُس ڈیمانڈ کے مطابق مطلوبہ سامان مکمل فراہم نہیں کرتی۔ اس لئے ہ میں انتہائی مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے میں نجی طور پر کٹس کی فراہمی انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ بعد آزان کرشما علی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا۔ کہ کرونا وائرس کے خلاف ڈاکٹرز فرنٹ لائن پر ہیں۔ اس لئے اُن کی حفاظت میں ہی ہماری حفاظت ہے۔ اس لئے ہم نے کٹس کی فراہمی کو اہمیت دی۔ انہوں نے کہا۔ کہ وہ چترال کیلئے ایک جامع کام کرنا چاہتی ہیں۔ تاہم انہوں نے حالیہ کرونا وائرس لاک ڈاون کے دوران یارخون، دروش، مڈکلشٹ، گرم چشمہ، ارکاری، چترال ٹاون میں 120 مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کئے۔ اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ وہ چترال کی بیٹی ہیں۔ اور چترال کے لوگوں کی خدمت کرکے اُنہیں حد درجہ خوشی ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ کرشمہ علی چترال کے خوبصورت سیاحتی علاقہ کریم آباد سے تعلق رکھتی ہیں اور انٹر نیشنل سطح پر فٹبال کے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے گذشتہ سال چترال کا دورہ کرنے والے برطانوی شاہی جوڑے سے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر کرشمہ علی کے والد سابق ناظم محمد علی بھی موجود تھے۔