ڈپٹی کمشنر چترال کے ساتھ نامناسب رویہ ناقابل برداشت ہے،ایم پی اے معافی مانگیں بصورت دیگر قلم چھوڑ ہڑتال کرینگے/ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس اور ایمپلائز یونین

اشتہارات

چترال(بشیر آزاد)چترال کے مختلف سرکاری محکموں کے سربراہان اور ایمپلائز یونین کے راہنماؤں نے ایم پی اے چترال مولانا ہدایت الرحمن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر چترال(لوئر)نوید احمد کیساتھ تلخ کلامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایم پی اے اپنے الفاظ واپس لیکر معافی مانگے بصورت دیگر تمام سرکاری ملازمین قلم چھوڑ ہڑتال کرینگے۔ اتوار کے روز ٹاؤن ہال چترال میں محکمہ جات کے سربراہان اور ایمپلائز یونین کے ایک اجلاس میں اس حوالے سے مشاورت کی گئی اور چند روز قبل چترال میں کرکٹ اسٹار شاہد آفریدی کی طرف سے لاک ڈاؤن کے متاثرین میں فوڈ پیکج کی تقسیم کے بعد ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن اورڈی سی لویر چترال نوید احمد کے درمیان گزشتہ ایک ٹیلی فونی گفتگو کے بارے میں سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مختلف سرکاری محکمہ جات کے سربراہان اور ایمپلائز یونین کے رہنماؤں نے ایم پی اے کی طرف سے مبینہ طور پر ڈی سی کے ساتھ ناشائشہ الفاظ استعمال کرنے کی شدید مذمت کیا۔ مقررین نے خبر دار کیا کہ سرکاری افسران کے ساتھ ہتک آمیز رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مقررین نے کہاکہ ڈی سی چترال لوئر جیسے شریف النفس اور ذمہ دار آفیسرکے ساتھ ایم پی اے کا ہتک آمیز رویہ ناقابل برداشت ہے کیونکہ ہر سرکاری افسر محض تنخواہ اور مراعات کے لئے ہی نہیں بلکہ عزت کے لئے سول سروس میں آگئے ہیں اور ان کی تضحیک کا یہ سلسلہ چل نکلا تو کوئی بھی عزت دار آدمی اپنے بچوں کو سرکاری ملازمتوں پر بھیجنے پر تیار نہیں ہوگا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر ایاززرین، اے سی چترال عبدالولی خان، ڈی ایچ او ڈاکٹر حیدر الملک، ڈی ایف او شوکت فیاض، سیکرٹریز یونین کا صدر آفتاب عالم اور آل گورنمنٹ ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل کے خورشید خان نے کہاکہ غصے کے عالم میں ایم پی اے مولانا ہدایت کا جذباتی الفاظ کا استعمال قابل فہم بات ہے لیکن اس گفتگو کو ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا میں وائر ل کرنا ناقابل معافی اور افسوسناک ہے اور ایک عالم دین کو زیب بھی نہیں دیتا اور یہ قانونی اور اخلاقی جرم بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ایم پی اے اپنے الفاظ واپس لیکر معافی نہیں مانگا تو وہ ان حالات میں قلم چھوڑ ہڑتال کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔