ڈسٹرکٹ چیئرمین ذکواۃ کمیٹی محمد قاسم نے عہدے کا چارج سنبھال لیا

اشتہارات

چترال(گل حماد فاروقی)پاکستان تحریک انصاف کے دیرینہ کارکن اور سنیئر راہنما محمد قاسم نے ڈسٹرکٹ ذکوٰۃ کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ تقرری کے بعد سوات سے چترال آنے پر پارٹی کارکنوں نے دروش میں انکا استقبال کیا اور انہیں ایک جلوس کی شکل میں ضلعی ذکوٰۃ آفس لایا گیا جہاں پر انہوں نے باضابطہ طور پر اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔
سوات سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے راہنماء جن کا نام بھی محمد قاسم ہے اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب امید ہے کہ چترال کے حالات بدل جائیں گے اور ذکوۃ صحیح معنوں میں حقداروں کو ملے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ چترال میں ڈسٹرکٹ ذکوۃ کمیٹی کے چیئر مین کا عہدہ پچھلے ڈیڑھ سال سے خالی تھا اور فنڈ بھی بند تھے تاہم اب اس تقرری کے بعد معاملات آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم بہت مشکلات حالات سے گزر رہے ہیں کیونکہ پہلے ہم صوبے کے قرض اتار رہے تھے اب ملک اور پورے پاکستان کا قرضہ چکار رہے ہیں اور بہت جلد پاکستانی قوم ایک آزاد قوم ہوگا جس پر قرض کا کوئی بوجھ نہیں ہوگا۔


ڈسٹرکٹ ذکوۃ کمیٹی کے نئے چیئرمین محمد قاسم نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ ان کا ارادہ ہے کہ وہ پانچ ہزار لوگوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرسکیں اور لوگوں کی حالت زندگی اس قدر بہتر بنائیں کہ لوگ ذکوۃ مانگنے کیلئے ذکوۃ کے دفاتر کا چکر نہیں لگائیں گے بلکہ ہمارا عملہ خود ان کے دہلیز پرذکوۃ پہنچا ئیں گے۔ محمد قاسم نے بتایا کہ اگر چہ سرکاری طور پر ذکوۃ فنڈ بہت کم ہے اور چترال بہت بڑا علاقہ ہے جو ذکوۃ فنڈ ان کو دینا اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے مگر ان کی کوشش ہوگی کہ وہ اپنے ذاتی کوششوں سے پشاور سے کراچی تک اپنے دوستوں سے مل کر جو صاحب حیثیت ہیں اور ان سے ذاتی حیثیت میں ان کاذکوۃ وصول کرکے اسے چترال لاکر غریب لوگوں میں تقسیم کریں گے تاکہ یہاں کے لوگوں کی زندگی بدل سکے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ خان صاحب جو کہتا ہے وہ کرکے دکھاتا ہے اور اس کا بڑا ثبوت یہ ہے کہ محمد قاسم ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے مگر اسے ضلعی زکوۃ کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا۔
محمد ارشاد اور دیگر پارٹی کارکنوں نے بھی محمد قاسم کی بطور زکوۃ چیئرمین تعیناتی پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ ذکوۃ فنڈ صحیح معنوں میں اس کے مستحقین میں تقسیم کروائیں گے اور اس دفتر کی ماضی کی غلطیاں وہ نہیں دہرایں گے۔