اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد واقعے کے خلاف اسلامی جمعیت طلبہ کا چترال میں احتجاجی مظاہرہ

اشتہارات

چترال(محکم الدین)اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں اسلامی جمعیت طلبہ کی طرف سے کُتب میلے کے اختتامی پروگرام کے موقع پر لسانی گروپ کی طرف سے حملہ کرکے غذر گلگت سے تعلق رکھنے والے بی ایس اکنامکس کے طالب علم سید طفیل الرحمن ہاشمی کو قتل اور کئی طلبہ کو زخمی کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ پی آئی اے چوک چترال میں کیا گیا جس میں اسلامی جمعیت طلبہ چترال، چترال پبلک سکول اور آفاق سکول کے طلبہ اور اساتذہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق ناظم جمعیت اشفاق احمد، سابق معتمد پشاور یونیورسٹی ابرارالرحمن، صدر جے آئی وجیہ الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت دیے گئے ڈیڈ لائن کے اندر قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے بصورت دیگر امن کی گارنٹی نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت برائے نام ہے، اس کی نا اہلی کی وجہ سے ہسپتال کے ڈاکٹرز، مریض، وکلاء اور طلبہ سب غیر محفوظ ہیں۔ حکومت نے مسلح لوگوں کو فری ہینڈ دیا ہے اور ملک میں ایک انارکی کی کیفیت ہے۔مقررین نے کہاکہ مدینہ کی ریاست بنانے کے دعویدار وں کی نا اہلی اب عام ہو گئی ہے اور کوئی بھی ان کی باتوں پر اعتبار نہیں کرتا۔ لوگوں کیلئے ایک طرف مہنگائی اور بے روز گاری کی وجہ سے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے تو دوسری طرف زندگی محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے طفیل کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔