ہم سب ایک ہیں/از:غلام مرتضیٰ جٹ, سربراہ آل پاکستان ریجنل نیوز پیپرز سوسائٹی

اشتہارات

آج آپ سے تحریری طور پر مخاطب ہوں اور آپ سے تنظیمی معاملات پر بات کرنا چاہتا ہوں امید ہے کہ آپ اس تحریر کو اتنی ہی اہمیت دیں گے جتنی آپ اپنی ذاتی خوشحالی و ترقی کو اہمیت دیتے ہیں اور اپنے اخبار /پیشہ کو اہمیت دیتے ہیں۔ساتھیو آج ہم جن حالات سے دوچار ہیں وہ آپ سب کے سامنے ہیں اور ہم سب ان حالات کو فیس کر رہے ہیں۔ لوکل/ریجنل اخبارات سے وابسطہ ذمہ داران شدید مالی بحران کا شکار ہیں اسی طرح کارکنان بھی بدحالی کا شکار ہیں لیکن کیا ہم نے حالات کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہے یا جدوجہد کرنی ہے۔ جدوجہد کرنے کا عزم لئے ہم نے چند ساتھیوں سے مشورہ کے بعدلوکل /ریجنل اخبارات کی ملک گیر نمائندہ ایسوسی ایشن APRNSآل پاکستان ریجنل نیوز پیپرز سوسائٹی کی بنیاد 14اگست 2019ء کو اسلام آباد میں رکھی اور ممبر سازی کے بعد 25دسمبر 2019ء کو عہدیداوں کا انتخاب مکمل کیا۔اس بات پر غور کرنا ہوگا کہAPRNSکے پلیٹ فارم پر کس طرح عملی جدوجہد کرنی ہے کیا ہم سب کی جدوجہد سے ہمارے مسائل میں کمی آئے گی۔ہاں انشاء اللہ ضرور آئے گی اور چند ماہ کی ہماری کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ہم دن رات جدوجہد کر کے میڈیا انڈسٹری کو شدید مالی و اخلاقی بحران سے نکالنے میں ضرور کامیاب ہونگے اب یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس مسلسل جدوجہد کی تحریک APRNS میں ہمارا رول/ذمہ داری کیا ہے دماغ سے نکلے ہوئے اس اہم سوال کا جواب ہمارے اپنے دل میں موجود ہے کہ ہم اپنے مشن سے کتنے مخلص ہیں اور کتنی عملی جدوجہد کر رہے ہیں اس سوال کے جواب کے بعد ہمارے دماغ اور دل کے فیصلے ہمارے اپنے سامنے ہونگے اور ہمیں زمینی حقائق کے مطابق سوچنے اور عمل کرنے میں بہت مدد ملے گی۔۔۔۔۔ساتھیو!اب اس جدوجہد کو مزید آگے بڑھانے کی بات کرتے ہیں APRNS کا ایجنڈا ہے کیا اور کس طرح پورا ہوگا۔ایجنڈا یہ ہے کہ لوکل/ریجنل اخبارات کو درپیش تمام مسائل کو مل کر حل کیا جائے اور انڈسٹری سے منسلک ذمہ داران کو خوشحالی و ترقی دلوائی جائے۔انشاء اللہ اس کے ثمرات سے ہم سب اجتماعی طور پر مستفید ہونگے۔ کیا اس جدوجہد میں ہمیں اپنا بھر پور کردار ادا نہیں کرنا چا ہیے۔۔۔۔ یہاں یہ شعر توجہ طلب ہے۔۔۔ خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی۔۔۔۔۔۔نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا۔۔۔۔۔۔ ساتھیو! ذراسوچیے۔کیا آپ اپنے حصہ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ کیا آپ مشورہ میں شامل ہوتے ہیں۔ کیا آپ اپنے اخبارات اور سوشل میڈیا پر APRNS کے پروگرام کو نمایاں کرتے ہیں۔کیا آپ بلا تفریق APRNS کی ممبر شپ بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔کیا آپ اجلاسوں میں تشریف لاتے ہیں۔کیا آپ نے اپنی خدا داد صلاحیتوں کو کمیونٹی کے لئے صرف کر دیا ہے۔کیا آپ کارکردگی کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ساتھیو ان سوالوں کے بعد میں کچھ عرض کرتا ہوں APRNS کی ذمہ داریاں ہر اس ممبر کے لئے حاضر ہیں جو خدمت کے جذبے سے کام کرنا چاہتا ہے اس کے لئے میرا عہدہ بھی حاضر ہے اور جو کام نہیں صرف حکمرانی کرنا چاہتا ہے اس کے لئے یہاں کوئی جگہ نہیں ساتھیو مجھے اس تحریک کا ممبر ہونے پر فخر ہے اس جدوجہد میں سب ممبران برابر ہیں کیونکہ ہر ممبر مشاورت میں شامل ہو سکتا ہے ہر ممبر ہر وفد میں شامل ہو سکتا ہے ہر ممبر کی قابل عمل تجویز اتنی ہی اہم ہے جتنی کہ کسی عہدیدار کی۔ساتھیو خدارا سازشی عناصر اور اندرونی و بیرونی میر جعفر اور میر صارق سے ہوشیار رہیں۔ساتھیو جیسا کہ آپکو معلوم ہے کہ مشکل ترین حالات میں ہم ایک کٹھن جدوجہد کر رہے ہیں اور ہمارے پاس وقت ضائع کرنے کے لئے نہیں ہے ہم ایمان۔ اتحاد۔ تنظیم کے نظریہ کے تحت کام کام اور بس کام کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ ساتھیو وعدہ کریں کہ آپ APRNSکی اس تاریخ ساز جدوجہد میں اپنے حصہ کا کردار ادا کریں گے۔
ہر فردہے ملت کے مقدر کا ستارہ