یونین کونسل یارخون کے مختلف قرنطینہ مراکز میں دو ہفتے مکمل کرنے والے افراد گھروں کو بھیجدئے گئے

اشتہارات

چترال(نذیرحسین شاہ)چترال کے دورافتادہ اورپسماندہ یونین کونسل یارخون میں اسماعیلی کونسل بریپ،بانگ اوریارخون لشٹ کے احاطے میں ضلعی انتظامیہ اپرچترال کے قائم کردہ قرنطینہ سنٹرز (طبی عافیت گاہوں)میں مقیم افرادکے لئے تمام انتظامات،تین وقت کاکھانہ،گرم پانی،جلانے کی لکڑی،بسترے اور دیگر ضرورت اشیاء اسماعیلی والینٹرزاورآغاخان لوکل کونسل فراہم کررہے ہیں۔ان افرادکے 14دن مکمل ہونے پرپبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والی آرایچ سی ہسپتال مستوج کے انچارج آرایم او ڈاکٹرشاہ نادرنے قرنطینہ سنٹرزکے دورے کئے اور طبی معائنہ کرنے کے بعداپنے اپنے گھروں کوجانے کا حکم دیا۔نامدارلوکل کونسل بانگ کے پریذیڈنٹ محمدولی،بریپ کے غفورعلی خان اوریارخون لشٹ کے سیاراحمدنے یوسی یارخون کے اندرمختلف قرنطینہ سنٹرز میں 14دن مکمل ہونے کے بعدگھروں کوجانے والے افراد سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ عالمی وبائی بیماری کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ہو کر کام کرنا ہوگا۔ چونکہ اس وبا کاخاص علاج میسر نہیں ہے، لہذا احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے اس کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔مشکل کی اس گھڑی میں اسماعیلی کونسل عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے عوام کو ہر ممکن مدد اور تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ہمارے والینٹرزاوردیگرتربیت یافتہ جوان ہر قسم کی واقعات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اب تک یونین کونسل یارخون میں دستیاب لسٹ کے مطابق 187 افراد کو 14 دن مکمل ہونے کے بعدگھروں کوبھیج دیااور213کے قریب مرد، خواتین اوربچے اس وقت بھی گھرکے الگ کمروں میں رکھے گئے ہیں اُن کی باقاعدہ نگرانی ضلعی انتظامیہ،مقامی پولیس، اسماعیلی کونسل اور والینٹرزکے جوان کررہے ہیں۔اورآغاخان ہیلتھ سروس چترال کے تربیت یافتہ سی این ڈبلیو،ایل ایچ ڈبلیو،ایل ایچ وی اوردیگراسٹاف گھر گھرآگاہی پہنچانے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔ ریزیڈنٹ میڈیکل آفیسر آرایچ سی ہسپتال مستوج ڈاکٹرشاہ نادر نے کہاکہ اگر آپ کے بچے یا خاندان کے کسی فرد میں بخار، کھانسی یا سانس لینے میں دشواری پیش آنے جیسی علامات ظاہر ہو جائے تو فوری طور پرحکومت اورآغاخان ہیلتھ سروس پاکستان کی ہیلپ لائن نمبرپررابطہ کریں ڈاکٹر کے پاس جانے سے قبل اُسے یہ تمام معلومات فون پر فراہم کیاجائے گا۔اگر ہم جوش کے بجائے ہوش سے کام لیں تو ہم کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ دن میں کئی بار ہاتھ دھوئیں، خاص طور پر کھانے سے پہلے، ناک صاف کرنے کے بعد، کھانسی اور چھینک کے بعد اور بیت الخلا میں جاتے ہوئے۔انہوں نے کہاکہ طبی ماسک پہننے کا مشورہ اس وقت دیا جاتا ہے جب آپ میں سانس کی علامات (کھانسی اور چھینک) ظاہر ہوچکی ہوں اور اس صورت میں ماسک پہننے کا مشورہ اس لئے دیا جاتا ہے تاکہ دوسرے محفوظ رہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ ایک عالمی وبائی بیماری ہے نہ صرف چترال بلکہ پاکستان اور دنیا بھر کے عوام اس سے متاثر ہو رہے ہیں ہم دعا کرتے ہیں اللہ تعالیٰ اس بیماری سے ہمیں جلد نجات دلائے۔ ہمیں چاہیے کہ ڈاکٹروں کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوے اس مشکل وقت کا مقابلہ کریں۔ڈاکٹرشاہ نادرنے نئے آنے والے افرادکوسختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ چند دن مزید تنہائی میں رہ کر خود اور دوسروں کو محفوظ بنانے کی کوشش کریں۔اس موقع پر بریپ، بانگ، دیوسیر،شوڑکوچ قرنطینہ سنٹرزسے فارع ہونے والے شاہین بیگ،گل یوسف خان،گل وکیل،محمدعزیز،سیدناصرالدین شاہ،آدینہ محمد،شیراعظم اوردیگرنے اس مشکل حالات میں قرنطینہ میں رہ کربنیادی ضرورت اشیاء فراہم کرکے حوصلہ دینے پر آغاخان ہیلتھ سروس اپرچترال،اسماعیلی کونسل،مقامی والینٹرز،ضلعی انتظامیہ،و¿چترال پولیس کاشکریہ اداکیا۔ضلعی انتظامیہ اپرچترال کا نمائند ہ ضیاء الرحمن اے کے ڈی این کے تمام اداروں کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں اے کے ڈی این کے تمام ادارے حکومت کے شانہ بشانہ کام کررہے ہیں جوقابل تعریف ہیں۔اس موقع پراسماعیلی کونسل بانگ کے سیکرٹری عبدالناصر،چیئرمین لوکل طریقہ بورڈ بانگ بشیراحمد،سیکرٹری ہیلتھ سروس یارخون قاری مولامدد،مکھی سنٹرجماعت خانہ میراگرام نمبر 2عبدالعزیز،استاد وزیرپناہ اورعلاقے کے عمائدین نے کہاکہ آغاخان ہیلتھ سرو س چترال کے میڈیکل ٹیم ہمیشہ عوام کو مشکل وقت میں ایمرجنسی خدمات مہیا کر تے ہیں اور ان حالات میں بھی بھر پور انداز میں اپنی تمام تر توانائیوں کو بروئے کار لاکرکام کررہے ہیں جوخراج تحسین کے مستحق ہیں۔