وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ چترال عین وقت پر ملتوی، عوام میں شدید مایوسی پھیل گئی
چترال کے عوام کو وزیر اعظم کے دورے سے بہت سی توقعات وابستہ تھیں

چترال (چ،پ) وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کا 22 اکتوبر کو طے شدہ چترال کا ایک روزہ دورہ اچانک ملتوی کر دیا گیا، جس سے عوامی حلقوں اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنان میں شدید مایوسی پھیل گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے دورے کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے تھے۔ ضلعی انتظامیہ، سیکیورٹی ادارے اور سیاسی قیادت سرگرم تھیں، جبکہ مسلم لیگ (ن) نے خصوصی تقریب اور عوامی استقبال کے لیے بھرپور تیاریاں کر رکھی تھیں۔
وزیر اعظم نے اپنے دورے کے موقع پر چترال شہر میں ایک تقریب سے خطاب اور سید آباد میں دانش اسکول کا افتتاح کرنا تھا۔
تاہم اچانک موصول ہونے والے اطلاع کے مطابق وزیر اعظم کا دورہ ملتوی کر دیا گیا، جس کی کوئی باضابطہ وجہ سامنے نہیں آسکی۔ اس اعلان کے بعد چترال شہر میں پائی جانے والی گہما گہمی یکدم ماند پڑ گئی۔
چترال کے دونوں اضلاع ، اپر اور لوئر چترال ، کے دور دراز علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ وزیر اعظم کی تقریبات میں شرکت کے لیے چترال شہر پہنچ چکے تھے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ دورے کی منسوخی نے اُنہیں سخت مایوس کیا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب چترال کی قومی اسمبلی نشست پر متوقع ضمنی انتخاب کے باعث یہ دورہ سیاسی طور پر نہایت اہم سمجھا جا رہا تھا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق توقع تھی کہ وزیر اعظم چترال کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کریں گے، تاہم دورے کی اچانک منسوخی سے کارکنان اور عوام دونوں سخت نالاں ہیں۔
چترال کو اسوقت بہت سے مسائل کا سامنا ہے جن میں سڑکوں کی بری حالت سب سے بڑا مسئلہ ہے، اسکے علاوہ دیگر مسائل بھی ہیں۔
عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت فوری طور پر وزیر اعظم کے دورے کا بندوبست کریں تاکہ چترال کے مسائل کے حل ممکن ہو سکے۔