لنڈی کوتل میں سودی نظام کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا عزم/میٹ دی پریس پروگرام میں مقررین کا اتفاق

اشتہارات

خیبر (رضوان اللہ شنواری)ڈسٹرکٹ پریس کلب لنڈی کوتل (رجسٹرڈ) میں منعقدہ “میٹ دی پریس” پروگرام میں مقررین نے سودی نظام کے خاتمے اور قبائلی عوام کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ جدوجہد کے عزم کا اظہار کیا۔

پروگرام میں صوبائی وزیر عدنان قادری کے پرسنل سیکرٹری مولانا شعیب قادری، پشاور ہائی کورٹ ضلع خیبر کے سابق ایگزیکٹو ممبر ایڈوکیٹ قبیس شنواری، جے یو آئی فاٹا کے سینئر نائب امیر مفتی اعجاز شنواری، ایس ایچ او عشرت شنواری، طورخم کسٹم ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر مجیب شنواری اور سماجی رہنما حاجی الیاس شنواری نے شرکت کی۔

مقررین نے کہا کہ سودی لین دین نے معاشرے میں دشمنیاں، تنازعات اور قتل و قتال کو جنم دیا ہے۔ قرآن کریم میں سود لینے اور دینے والوں کے خلاف اعلانِ جنگ ہے، اس لیے اس کے نتائج بھی خطرناک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جرگہ نظام میں غیر ضروری مداخلت، جانبداری اور مالی مفادات نے عوامی اعتماد کو مجروح کیا ہے۔

جب تک فریقین خود صبر، برداشت اور لچک کا مظاہرہ نہیں کریں گے، تنازعات حل نہیں ہوسکتے۔

مقررین نے کہا کہ نیا پٹوار نظام اور عدالتی تاخیر مسائل کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔

عدالتوں میں زیرِ التوا مقدمات نے عوامی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ اگر ایک مسئلہ خونریزی تک پہنچ جائے تو بعد کا جرگہ بے فائدہ ہے، ضروری ہے کہ فریقین تصادم سے پہلے بات چیت کا راستہ اختیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ مرجر کے بعد قبائل نئے نظام سے مکمل طور پر آگاہ نہیں ہیں۔

حکومت نے نیا ڈھانچہ تو فراہم کیا، مگر ضروری سہولیات، آگاہی اور تربیت نہیں دی گئی۔ اب جبکہ ایف سی آر ختم ہوچکا ہے اور عدلیہ وکلاء کو قانونی حیثیت مل گئی ہے، ضروری ہے کہ قبائلی کالجز میں لاء فیکلٹی قائم کی جائے تاکہ نوجوان قانون کی تعلیم حاصل کرسکیں۔

مقررین نے کہا کہ حکومت، عوام اور میڈیا کو مل کر نظام کی بہتری اور عوامی شعور کی بیداری کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ میں قبائلی نمائندے ضابطہ دیوانی مقدمات کے مؤثر نفاذ اور عدالتی اصلاحات کے لیے عملی اقدامات کریں تاکہ عوام کے دیرینہ مسائل حل ہوسکیں۔