سین اور لشٹ کے عوام کا یونیورسٹی آف چترال کے سامنے مظاہرہ، زبردستی ہماری زمینات کو لینا ظلم ہے/مظاہرین

اشتہارات

چترال(جہانگیر جگر)سین، سین لشٹ اور شالی کے عوام نے انکی زرعی زمینات لیکر اس پر یونیورسٹی کی تعمیر کے خلاف چترال یونیورسٹی کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرین ایک ریلی کی شکل میں چترال یونیورسٹی کے سامنے جمع ہو گئے اور مظاہرہ کیا ہے، انہوں نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر انکے مطالبات درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ انکی زمینات سرکاری طاقت کیذریعے اونے پونے ریٹ پر زبردستی حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جوکہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سید آباد کے مقام دو سو اسی کنال زمین پہلے ہی اس مقصد کے لیے حاصل کیا گیا ہے اور مزید سینکڑوں جریب زمین بھی ضرورت پڑنے پر وہاں موجود ہے مگر حکومت بلا وجہ ان کی زرخیز زمینات کو زبردستی حاصل کرنے پر تلی ہوی ہے جو کہ ان کے اوپر بڑی زیادتی اور ظلم ہے حالانکہ ان کے پاس ایک ایک کنال زمین یا مکانات ہیں جو لینے پر وہ بے گھر ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی دوسرے جگہے میں یونیورسٹی کے قیام کے بجائے غریب لوگوں کو بے گھر کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر ظلم ہورہا ہے اور اس ناانصافی کے خلاف ہم بھرپور احتجاج کرینگے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ ظلم جاری رہا تو پھر اس احتجاج کے دائرے کو وسیع کیا جائے گاجس میں لوئر چترال کے مختلف علاقوں سے لوگ شرکت کریں گے اور علاقے کی خواتین اور بچوں کو بھی احتجاج کیلئے میدان میں نکالا جائے گا۔