جماعت اسلامی تحصیل چترال کے زیراہتمام فیول پرائز ایڈجسٹمنٹ کے خلاف مظاہرہ

اشتہارات

چترال(بشیرحسین آزاد) جماعت اسلامی لوئر چترال کے رہنماؤں نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائز ایڈجسٹمنٹ (ایف پی اے) کے نام سے ٹیکس کو غنڈہ ٹیکس اور غریبوں کی جیب کتری قرار دیتے ہوئے اس کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔جمعہ کے روز جماعت اسلامی تحصیل چترال کی جانب سے اتالیق پل پر حکومت کی طرف سے بجلی کے بلوں پر فیول پرائز ایڈجسٹمنٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت امیر تحصیل چترال قاضی سلامت اللہ نے کی، ان کے علاوہ جنرل سیکرٹری محمد شجاع الحق بیگ، فضل ربی جان، نوید احمد بیگ اور اقبال الدین نے خطاب کیا۔اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے غریبوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے اور انہیں غربت کے دلدل میں دھکیلنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور منی بجٹ اس غریب عوام کے لئے ایٹم بم سے بھی زیادہ مہلک اور تباہ کن ہے۔ انہوں نے منی بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور ان کا غیض و غضب کسی وقت آتش فشاں کی طرح پھٹ کر عمرانی حکومت کو چلتا کریں گے مظاہرے میں عوام الناس کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔جلسے کے اختتام پر قرداد کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا جس میں وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے نام سے عوام پر جو بم گرایا گیا ہے یہ سراسر غریب دشمنی ہے اور معاشی لحاظ سے بدحال ہوتے عوام کو مزید بربادی میں جھونکنے کی مترادف ہے۔اس لئے حکومت اپنی شاہ خرچیوں کے لئے عوام کے جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے سے باز رہے کیونکہ یہ اقدامات عوام کو منظور نہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیاکہ بجلی کی مقامی پیداواری انتظام و انصرام کے باوجود ضلع چترال کو رائلٹی سے محروم رکھا گیا ہے جو کہ اہلیان چترال کے ساتھ سراسر زیادتی ہے اس لئے چترال کے لئے خصوصی رائلٹی کا بندوبست کیا جائے اور عوامی نمائندوں کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔