چیف کنزرویٹر وائلڈ اور ڈی ایف او کی غفلت کی وجہ سے چترال گول نیشنل پاک زبوں حالی کا شکار ہے،مارخوروں کی تعداد گھٹ چکی ہے/مولانا عبدالاکبر چترالی

اشتہارات


چترال(محکم الدین)ممبر قومی اسمبلی چترال مولانا عبد الاکبر چترالی نے چترال گول نیشنل پارک میں روز بروز گھٹتی مارخوروں کی تعداد پر شدید رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے اسے چیف کنزرویٹر وائلڈلائف اور ڈی ایف او وائلڈ لائف کی غفلت، عدم دلچسپی اور فرائض سے لاپرواہی قرار دیا ہے۔ جمعرات کے روزچترال گول کمیونٹی ڈویلپمنٹ اینڈ کنزرویشن و پارک ایسوسی ایشن کے چیئرمین و ممبران سلیم الدین، حسین احمد، مولانا جمشید احمد، ناصر احمد، بشیر احمد کے ہمراہ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہاکہ چترال گول نیشنل پارک قومی جانور مارخور، قومی پرندہ چکور، قومی درخت دیودار اور قدرتی حسن کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہورہے، اسی وجہ سے پروٹیکیڈ ائریا منیجمنٹ پراجیکٹ (PAMP) کے تحت مارخور کی افزائش کیلئے اسے نیشنل پارک قرار دیاگیا تھاجس کیلئے JEF نے بیس کروڑ روپے فراہم کئے تھے جس سے جنگل کے تحفظ کیلئے23 واچرز اور دیگر سٹاف رکھے گئے۔ اس عمل سے مارخوروں کی تعداد بڑھ کر 2868 تک پہنچ گئی مگربد قسمتی سے 2016 سے سٹاف کو تنخواہیں دینا بند کر دیا گیاجس سے نیشنل پارک میں مارخوروں کی تعداد میں مسلسل کمی آئی۔ اب وائلڈ لائف ڈویژن چترال گول کے سروے کے مطابق ماخوروں کی تعداد دو ہزار رہ گئی ہے جبکہ حقیقت میں ان کی تعداد 800 سے بھی کم رہ گئی ہے۔ مولانا چترالی نے کہا کہ یہ وائلڈ لائف ڈویژن چترال گول اور چیف کنزر ویٹر وائلڈ لائف کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ترقی کرتا نیشنل پارک زبون حالی کا شکار ہو چکا ہے جس سے چترال کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ غیر جانبدار ادارے کے ذریعے ماخوروں کاسروے کرکے صحیح تعداد کو سامنے لایا جائے، غفلت کے مرتکب آفیسران کے خلاف انکوئری کی جائے اور نیشنل پارک کے انتظامات کیلئے پارک ایسوسی ایشن کو فنڈ ریلیز کیا جائے تاکہ پارک کے ملازمین کی تنخواہیں ادا کی جا سکیں۔
ممبر قومی اسمبلی نے مطالبہ کیاکہ وزیر اعلی کی طر ف سے اعلان کردہ ایک ہزار فارسٹ گارڈ میں سے چالیس فارسٹ گارڈز اور کمیونٹی واچرز کی آسامیاں چترال گول نیشنل پارک کیلئے مخصوص کئے جائیں اور ایمر جنسی کیلئے سٹاک پائل فراہم کیا جائے۔ انہوں نے اسلام آباد میں JEF کے قائم کردہ انڈومنٹ فنڈ کو خیبرپختون خواہ منتقل کرنیکا بھی مطالبہ کیا۔ اس موقع پر پارک ایسو سی ایشن کے صدر سلیم الدین نے کہا کہ نیشنل پارک سے متعلق مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں مقامی کمیونٹی نیشنل پارک پر اپنا حق استفادہ دوبارہ بحال کرے گی جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ وائلڈ لائف اور ایف پی اے پر عائد ہو گی۔