اپرچترال ملازمتوں پر دوسرے اضلاع کے افراد کی تعیناتی نوجوانوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے/سید مختار علی شاہ

اشتہارات

چترال(بشیر حسین آزاد)خیبرپختونخواہ لاء اینڈ ہیومن رائٹس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے اپر چترال میں کلاس فور،ڈرائیورز، اورکمپیوٹر اپریٹرز کی تقرری پر دوسرے اضلاع کے افراد کی تعیناتی نوزائیدہ ضلع اور یہاں کے نوجوانوں کیساتھ سراسر نا انصافی ہے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ایک اخباری بیان میں سید مختار علی شاہ ایڈوکیٹ کوآرڈینیٹر انٹرنیشنل ہیومن رائٹس اپر چترال نے فوری طور پر اپرچترال کے نوجوانوں کے ساتھ ناانصافیوں کے ازالے کیلئے لائحہ عمل طے کرنے اور مذکورہ تعیناتیوں کو فوری طورپر منسوخ کرکے اپر چترال کے نوجوانون میں مقابلے کا امتحان رکھنے کا پُرزور مطالبہ کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اپر چترال بلحاظ شرح خواندگی دوسرے ضلعوں سے سب سے آگے ہے ان کے نوجوانون کو نوکریوں کے مواقع سے محروم رکھنا انصاف کا قتل ہے اورڈیپارٹمنٹ کی اس طرح غیر قانونی اورانصاف کے قتل کرنے سے وزیراعظم عمران خان کے وژن کو شدید نقصان پہنچا ہے۔اُنہوں نے اس نا انصافی کے خلاف وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان سے اسکا نوٹس لینے مطالبہ کیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ایک ادارہ جو انسانی حقوق کی ضمانت دیتا ہے وہ انسانی حقوق کی دھجیان اڑادیں تو پھر کیا رہ جاتا ہے ہم اب اپنے حقوق کے حصول کیلئے کسی بھی حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔