چترال(بشیرحسین آزاد)لٹکوہ گبور بخ کے رہائشی قاضی فضل مولا نے چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم، چیف آف آرمی سٹاف، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور کور کمانڈر پشاور سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل لٹکوہ محمد حسین کے ہاتھوں گبور کے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ اس لئے اس شخص کے شر سے گبور کے لوگوں کو نجات دلائی جائے کیونکہ اس شخص کی وجہ سے آئے روز کے فساد اور جھگڑوں سے لوگ تنگ آ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا اس شخص نے اپنے شاطرانہ چالوں کے ذریعے، سرکاری اہلکاروں سے ملی بھگت کرکے سرکاری ڈسپنسری، چیک پوسٹ اور ایک سکول کی زمین کو فروخت کر دیا ہے جبکہ ڈرا دھمکا کر لوگوں سے بھتہ وصول کر رہا ہے اور خوداختیاری کرکے گبور کے گرمائی چراگاہوں (غاری) کوقلنگ پر دے کر سالانہ دس پندرہ لاکھ ہتھیا لیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ چراگاہیں مشترک ہیں لیکن حکومتی ادارے اس کے خلاف کاروائی کی بجائے اس کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ شخص اس حد تک خود اختیاری کر چکاہے کہ زیر استعمال مقامی روڈ پر اپنے حامی افراد کے ذریعے پودے لگا کر اس کو آمدورفت کیلئے مکمل طور پر بند کر دیاہے جس سے لوگوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں سے جھگڑا فساد روز کا معمول بن چکا ہے اور اپنے منفی کرتوت چھپانے کیلئے وہ خواتین کو تھانوں اور پریس کانفرنس کیلئے پریس کلب لانے سے بھی نہیں کتراتا اور خواتین کو ڈھال کے طور پر استعمال کررہا ہے جس کی وہ پر زور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے وزیر اعظم، چیف آ ف آ رمی سٹاف، وزیر اعلی خیبر پختونخوا،کورکمانڈر پشاور سے اپیل کی کہ محمد حسین کے بیک گراؤنڈ اور اس کی حالیہ سرگرمیوں سے متعلق انکوائری کی جائے کہ مذکورہ شخص کی وجہ سے گبور جیسے پسماندہ اور بارڈر ایریا میں مزید فساد نہ پھیلے۔ اس شخص سے گبور کے لوگوں کو نجات دلائی جائے۔