کسی کو حق نہیں کہ سرکاری ملازمین کی تعیناتی کے قوانین کی از خود تشریح کرے/اپر چترال سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کا موقف

اشتہارات

چترال(بشیرحسین آزاد)لوئر چترال میں تعینات اپر چترال سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین نے کہا ہے کہ کسی سرکاری ملازم کو یہ حق ہرگز نہیں پہنچتا کہ وہ قانون کی خود تشریح کرے اور دوسرے ملازمین کی قسمت کا فیصلہ اپنے ہاتھ میں لے کر حکومت پر ناجائز دباؤ ڈالنے کی کوشش کرے اور نہ ہی ملازمین کی کسی ایسوسی ایشن کو یہ اختیار حاصل ہے۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ لوئرچترال میں اپر چترال سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین ضلعے کی تقسیم سے پہلے یہاں میرٹ کی بنیاد پر تعینات ہوئے اور یہاں قانونی تقاضے پوری کرتے ہوئے اور ضروری دستاویزات کے حصول کے بعد یہاں رہائش پذیر ہیں جنہیں کوئی چیلنج نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں چند سے سرکاری ملازمین اور ایسوسی ایشن کے خودساختہ رہنماؤں کو کچھ سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کو ساتھ ملاکر لویر چترال کے مختلف دفاتر میں تعینات سرکاری ملازمین کے خلاف جو زہر افشانی کی ہے، وہ قابل مذمت ہے جوکہ حالات کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر ڈیپارٹمنٹ سے متعلق قانون کی تشریح کا اختیار متعلقہ محکمے کے سیکرٹری کا کام ہوتا ہے نہ کہ کسی ایسوسی ایشن کے نمائندے کے پاس جوکہ اپنی مرضی کے مطابق حکومتی اصول وضوابط کی تشریح کررہے ہیں جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضلع کی بائی فرکیشن کے بعد ملازمین کی ری ایڈجسٹمنٹ دو دفعہ ہوچکی ہے اور یہ چپٹر کب کا بند ہوچکا ہے لیکن بعض خود ساختہ ایسوسی ایشن رہنما غیر ضروری باتیں روز روز اس میں شامل کرنے کی کوشش کرکے سرکاری دفاتر میں ایک انتشار اور افراتفری اور بعض و عداوت کا ماحول پیدا کررہے ہیں جس کا فوری طور پر تدارک ہوناچاہئے اور ان کا مطالبہ غیر قانونی ہونے کے ساتھ ساتھ غیر اخلاقی اور غیر آئینی بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپر چترال سے تعلق رکھنے والے ملازمین قانونی چارہ جوئی کا بھی حق محفوظ رکھتے ہیں تاکہ وہ یہاں اطمینان اور سکون سے سرکاری فرائض انجام دیتے رہیں۔