موردیر میں نوجوان کے بہیمانہ قتل کا سراغ لگانا اپر چترال پولیس کے لئے چیلنج

اشتہارات

بونی(چ،پ) اتوار اور پیر کے درمیانی شب سحری سے کچھ دیر قبل اپر چترال کے گاؤں موردیر میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے18سال عمر کے نوجوان طالبعلم حیدرعلی ولد نور زمان کو قتل کردیا، اس واقعے کے بعد پورے چترال میں غم اور دکھ کی فضا قائم کی ہے۔ یہ واقعہ چترال میں اپنی نوعیت کا سنگین واقعہ ہے جس میں ایک پر امن علاقے میں نامعلوم افراد نے نو عمر طالبعلم کو اسکے گھرمیں داخل ہو کر آتشین اسلحہ سے فائرنگ کرکے قتل کرکے فرار ہوگئے۔ اس واقعے کے بعد عوامی حلقوں نے پولیس سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اس افسوسناک واقعے کے مرتکب افراد کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔
موردیر میں نو جوان حیدرعلی کا بہیمانہ قتل اپر چترال پولیس کے لئے ایک ٹیسٹ کیس بن گیا ہے اور اس اندھے قتل کے ملزمان کو جتنا جلدی گرفتار کرکے انہیں قانون کی گرفت میں لاجائے اتنا ہی عوام کا پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اعتماد بحال ہوگا اور مستقبل میں ایسے واقعات کے روک تھام میں ممد ثابت ہوگی۔ اپر چترال پولیس کو چاہیے کہ عوامی اعتماد کے بحالی اور چترال جیسے پرامن علاقے میں مجرمانہ واقعات کے روک تھام اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اس کیس میں سائنسی بنیادوں پر تفتیش کرکے جلد از جلد مجرما ن کو گرفتار کرے۔