چترال کے سیلاب متاثرین کیلئے بڑے پیکج کا اعلان کیا جائے گا، نقصانات پر دکھ اور افسوس ہے/وزیر اعلیٰ محمود خان

اشتہارات

چترال (افگن رضا/سرفراز شاہد)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ہفتے کے روز اپر چترال اور لوئر چترال میں سیلاب سے متاثرہ ریشن اور گولین ویلی کا دورہ کیا۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریشن پہنچنے پر ایم این مولانا عبدالاکبر چترالی، ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن، ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود اور ڈی پی او ذوالفقار تنولی نے وزیر اعلیٰ کا استقبال کیا۔ وزیر اعلیٰ کے ہمراہ چیف سیکرٹری، کمشنر ملاکنڈ، سیکرٹری ریلیف بھی موجود تھے۔ ریشن میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ سیلاب نے اسوقت چترال اور سوات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جسکے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جان اور مالی نقصانات ہوئے ہیں جس پر ہمیں بہت دکھ اور افسوس ہے اور ہماری تمام ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت آپ کی ہے اور اسی حکومت نے آپ کو اپرچترال ضلع کا تحفہ دیا ہے اور ہم اس نوزائدہ ضلعے کو درکار وسائل مہیا کرکے اسے مضبوط بنائینگے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریشن سیلاب کی وجہ سے پل کے بہہ جانے کا علم ہے اورلوگوں کو مشکلات سے نکالنے کے لئے متبادل بندوبست کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جارہا ہے اور جیسے ہی یہ عمل مکمل ہوگا تو خصوصی پیکج کا اجراء کیا جائیگا۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ متاثرین کے مشکلات کم کرنے کے لئے اقدامات میں کوئی کوتاہی نہ کریں،اور سڑکوں، آبنوشی و آبپاشی کے منصوبوں کی بحالی کو جلد مکمل کریں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر سیلاب سے متاثرہ پندرہ گھرانوں میں ایک ایک لاکھ روپے کے امدادی چیک تقسیم کئے۔
اس سے قبل وزیر اعلیٰ کو سیلاب کی تباہ کاریو ں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے اپر چترال کے ڈپٹی کمشنر شاہ سعود نے بتایا کہ ضرورت کے نان فوڈ آئیٹم اور راشن متاثرین میں پہلے سے تقسیم کئے جاچکے ہیں اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے بھی پلان تیار ہے جس پر ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائیگا۔ چترال۔ بونی۔ مستوج روڈ این ایچ اے کو دی گئی ہے تاہم اسکی باضابطہ حوالگی نہیں ہوئی ہے۔ضلع اپر چترال کے دس نالوں میں سیلاب آیا ہے جن میں ریشون، زئیت نالہ، کوراغ نالہ،بونی نالہ، نصر گول، بریپ، مہتنگ، یارخون اور لشٹ نالہ شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ کو اس موقع پر تباہ شدہ سڑکوں، پلوں، واٹر سپلائی سکیموں، دریاکے کنارے حفاظتی پشتوں، ایریگیشن چینل، پروٹیکشن وال وغیرہ کی بحالی کیلئے پلان اور تخمینہ لاگت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی نے چترال آمد پر وزیراعلیٰ کو خوش آمدید کہا اور سیلاب کی وجہ سے ہونے والے نقصانات اور عوامی مشکلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ریشن میں دریا کے کٹاؤکو روکنے کے لئے اقدامات کرنے اور موڑکہو سائیڈ پر متبادل راستے کی ضرورت پر زور دیا۔
بعدازاں وزیر اعلیٰ لوئر چترال میں سیلاب سے متاثرہ گولین ویلی کا دورہ کیا۔ اس موقع پروزیر اعلیٰ کے معاؤن خصوصی وزیر زادہ،ڈپٹی کمشنر لوئر چترال نوید احمد، ڈی پی او عبدالحئی اور صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نیازاے نیازی ایڈوکیٹ نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ اور نائب صدر ساجد اللہ نے وزیر اعلی کو چوغہ اور ٹوپی پہنایا۔ اور چترال کی مجمو عی صورت حال پر روشنی ڈالی۔ ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے وزیر اعلی کو بریفنگ دی۔ وزیر اعلی نے چھ متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے۔