یوم دفاع کے حوالے سے چترال سکاؤٹس ہیڈ کوارٹر میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا

اشتہارات

چترال(گل حماد فاروقی)6 ستمبر 1965 کو ہندوستان نے پاکستان پر حملہ کرکے اعلان کیا تھا کہ وہ صبح کا ناشتہ لاہور میں کریں گے مگر ان کو کیا پتہ یہ شیروں کی سرزمین ہے اور ان کو ناکوں چنے چبوانا پڑے گا۔ ہمارے فوج کے بہادر افسروں اور جوانوں نے ہندوستانی فوج کے ٹینکوں کے سامنے لیٹ کر اپنے ساتھ بم باندھ لئے اور ملک کی دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔اس دفاعی جنگ میں ہمارے کئی جوانوں نے جان قربان کی مگر سلسلہ یہاں ختم نہیں ہوا۔ وطن عزیز میں اندرونی دشمنوں نے بھی دہشت گردی شروع کردی اور اس دہشت گردی میں پاک فوج، سکاؤٹس، پولیس اور سول لوگوں کی بھی کئی قیمتی جانیں گئی۔ان شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے چترال سکاؤٹس ہیڈ کوارٹرز میں ایک سادہ مگر پروقار تقریب کا انعقاد کیاگیا جسمیں کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل معین الدین مہمان خصوصی تھے۔


تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ملک کیلئے ان گنت لوگوں نے قربانیاں دی ہیں اور ان کی یہ قربانیاں رائے گاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اندرونی اور بیرونی دشمنوں سے ہوشیار رہ کر دشمنوں کے مزموم ارادوں کو ہمیشہ ناکام بنا نا کے لئے متحد ہونا چاہئے۔
انہوں نے شہداء کے ورثاء کو حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پیارے اس وطن کی خاطر شہید ہوئے اور شہید کبھی مرتے ہیں۔
اس موقع پر کیپٹن اجمل شہید کے والد نے نہایت جذباتی انداز میں دشمن کو للکارتے ہوئے کہا کہ اس ملک کیلئے ایک کیپٹن اجمل نہیں ہزاروں کیپٹن اجمل کو قربان کرنے کو ہم تیار ہیں۔ تقریب میں شہداء کے ورثاء نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے اپنے مشکلات سے بھی کمانڈنٹ کو آگاہ کیا جن پر ان کو یقین دہانی کی گئی کہ وہ کمانڈنٹ سے ان کے دفتر میں آکر ملیں تاکہ انکے مسائل حل کئے جا سکیں۔
شہدا ء کے ورثاء کو سفر خرچہ بھی ادا کئے گئے اور بعد میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔ نماز جمعہ پڑھنے کے بعد بکرے کی قربانی دی گئی اور اجتماعی دعا مانگی گئی۔
بعد ازاں کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس اور دیگر فوجی افسران ان شہداء کے گھروں میں جاکر ان کے ورثاء سے ملے جنہوں نے وطن عزیز کیلئے جانوں کی قربانی دی۔کرنل معین الدین نے ان کو ہر قسم تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔شہداء کی یاد اور یوم دفاع کے سلسلے میں منعقد ہونے والے اس تقریب میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔