عالمی یوم خواتین کے حوالے سے بونی میں اے کے آر ایس پی اور FAOکے زیر اہتمام تقریب منعقد ہوئی

اشتہارات

بونی(محکم الدین سیرنگ)عالمی یوم خواتین کے حوالے سے آغاخان رورل سپورٹ پروگرام (AKRSP)کے زیر اہتمام گذشتہ روز بونی میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن ( FAO)کے تعاؤن سے منعقد ہونے والے اس تقریب کا میں کثیر تعداد میں خواتین نے شرکت کیں ۔ سال2019 کے لئے اقوام متحدہ کی طرف سے عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے مختص کردہ عنوان کے تحت منعقد ہونے والی اس تقریب میں سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر گلسمبر بیگم مہمان خصوصی تھیں جب کہ ریٹائرڈ ہیڈ مسٹریس نور شہبہ نے تقریب کی صدارت کی۔ دیگر مہمانوں میں اے کے آرایس پی کے ایم وائی ایچ پی کے ٹیم لیڈر فرید احمد، ایف اے او کے فیلڈ کوآرڈنیٹر محمد عارف، عالمی ادارہ خوراک کے چترال پروجیکٹ کے پروگرام پالیسی آفیسر نصیب اللہ خان کاکڑ، پرنسپل گورنمنٹ ہائی سکول بونی صاحب الرحمن اور ڈاکٹر سردار نواز کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔


نوید آفشاں نے اسٹیج سکٹری کے فرایض انجام دےئے ۔پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہو ا، تلاوت کلام پاک کی سعادت فہیم اللہ نے حاصل کی جبکہ نعت رسول مقبولﷺ حنا مراد نے پیش کی۔ اے کے آر ایس پی کے سینئر سوشل آرگنائزر حاجیہ حسین نے مہمانون کو خوش آمدید کہا اور تقریب کے اغراض و مقاصدبیان کئے۔ حاجیہ حسین نے خواتین کیلئے AKRSP کی طرف سے کی گئی مختلف پروگراموں سے شرکاء تقریب کو آگاہ کیا۔ پروگرام میں چترال کے ہونہار بیٹیوں اور ماؤں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے چترال کے قابل قدر ماؤں اور بیٹیوں پر مبنی ایک ڈاکومنٹری بھی کھائی گئی جسے شرکاء نے بے حد سراہا۔ چترال کی قابل فخر بیٹیوں اور ماؤں کی صلاحیتوں کے اعتراف میں مختلف شعبوں میں نمایاں کار کردگی دکھانے والے بیٹیوں اور ماؤں کو "High Achiever Award” کے نام سے سرٹیفیکیٹس بھی دیئے گئے جن میں چترال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ CSSکرنے والے خواتین مس شگفتہ جبین، ڈاکٹر ثانیہ حمید پاشا،سیدہ میمونہ جبکہ پہلی چترالی خاتوں PMS رخسانہ جبین، بہترین ماں بن کر اپنے دو بیٹیوں کو ڈاکٹر بنانے پر ثریا بی بی، اپر چترال کی پہلی کم عمر پی ایچ ڈی بننے پر شمیم شاہی، چترال کی کم عمر ترین خاتون پرنسپل بننے اور اس عہدے پر مسلسل چار سال فائز رہنے پر سرور جہان، کے پی کے ایمپکٹ چیلنج پروجیکٹ جیت کر پہلی بار چترال میں نان کیفے فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ بنانے پر شاہدہ پروین، ملا کنڈ ریجن میں پہلی خاتون پولیس اے ایس آئی بننے پر دلشاد پری، بہترین بزنس کرکے ملکی سطح پرایوارڈ اور انعام حاصل کر نے پر قربان بی بی اور سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ میں پہلی خاتون سول انجنیئرتعینات ہونے پر شائستہ ناز شامل ہیں۔تقریب سے متعدد مقررین نے خطاب کیا جن میں حمیدہ احمد،آمینہ ناصر، مہروالنساء کا شامل تھیں۔FAO کی طرف سے خطاب کرتے ہوئے محمد عارف نے کہا کہ مجھے اس بات پہ بہت زیادہ خوشی ہے کہ چترال کی خواتین نہ صرف مہذب اور تعلیم یافتہ ہیں بلکہ اپنے علاقے کی ترقی میں بھی نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔AKRSP-MYHPکے ٹیم لیڈر فرید احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چترال کی ترقی میں AKRSP کا کردار قابل ذکر ہے جس میں خواتین کا بہت مثبت کردار رہا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب یہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کہ تعلیم یافتہ خواتین زیادہ سے زیادہ تنظیم سازی میں اپنا حصہ ڈال کر اخلاقی اقدار کے اندر رہتے ہوئے معاشرے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔پروگرام کے مہمان خصوصی ریٹائرڈ ایجوکیشن آفیسر مس گلسمبر بیگم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خواتین کی اہمیت کا اندازہ اسلامی تعلیمات کی رو سے کرنا چاہئے۔چترال کی ترقی میں بھی خواتین کا خاص کردار ہے جس کا اعتراف ہم نے نہ صرف ۸ مارچ کو کرنا ہے بلکہ پورا سال ہم نے خواتین کو تحفظ فراہم کرکے انکی عزت اور حوصلہ آفزائی کرنی چاہیے۔انہوں نے خواتین کی حقوق کے حوالے سے AKRSP کے کردار کو بھی سراہا۔پروگرام کے صدرمحفل ریٹائرڈہیڈمسٹرس مس نورشہبہ نے اپنی تقریر میں خواتین کو بااختیار بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری اولین ذمہ داری ہے کہ ہم آپنے خواتین کو فیصلہ سازی میں شامل کریں۔ انہوں نے AKRSP اور FAOسے گزارش کی کہ وہ ایک ایسے پروگرام کاانعقاد کریں کہ جس کی وساطت سے ضلع اپر چترال کے قیام کے وقت خواتین کو بھی فیصلہ سازی میں شامل کیا جا سکے۔چترال میں خواتین کے بڑھتے ہوئے خودکشی کے رجحان کو روکنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سب نے ملکر اس مسلے کے تدارک کی طرف قدم اٹھانا چاہئے اور اس سلسلے میں نہ صرف والدین بلکہ ادارے بھی اپنا خصوصی کردار ادا کریں۔ اپنے تقاریر کے دوران مقررین نے AKRSP اور FAOکو خراج تحسین پیش کیاجنہوں نے ملکر آج کے اس خوبصورت پروگرام کا انعقاد کیا۔ آخر میں سب نے ملکر خواتین کے عالمی دن کی خوشی میں کیک کاٹ کر پروگرام کا اختتام کیا۔