بد ترین سیلاب، چترال کے دونوں اضلاع میں تباہی، ہزاروں لوگ متاثر، املاک اور انفراسٹرکچر سیلاب برد

اشتہارات

چترال(ش،پ)گذشتہ دو ہفتوں کے مسلسل بارشوں کے نتیجے میں چترال کا پورا خطہ سیلاب کی تباہ کاریوں کی زد میں آیا ہے اور ضلع لوئر اور ضلع اپر چترال میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ سیلا ب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے جانی اور مالی نقصانات کے علاوہ انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوچکے ہیں۔ بارشوں کی وجہ سے چترال کے اکثر علاقوں میں تیار فصلوں اور باغات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں پینے کے پانی، آبپاشی اور نقل و حمل کے ذرائع متاثر ہو کر لوگوں کی مشکلات میں اضافے کا باعث بن چکے ہیں۔ آمدہ اطلاعات کے مطابق دوردراز علاقوں میں اشیائے خوردو نوش کی قلت کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے، قدرتی آفت کی زد میں آکر لوگوں کے مال مویشی بھی سیلاب برد ہو چکے ہیں جبکہ زندہ بچ جانے والے مال مویشیوں کے لئے چارہ ملنا مشکل ہو گیا ہے۔ اپر چترال کے متعدد علاقوں میں گندم کی تیار فصل خراب ہوچکی ہے جسکی وجہ سے غریب کاشتکاروں کا بہت نقصان ہو چکا ہے۔ کئی علاقوں میں دریائے چترال میں طغیانی کی وجہ سے آس پاس کے گھروں کے مکین اپنے مکانا ت کو منہدم کرکے سامان اٹھا کر دوسرے جگہوں پر منتقل ہو گئے ہیں۔
گذشتہ ہفتے تحصیل دروش کے علاقے شیشی کوہ میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے ایک خاتون سمیت چار افراد جان بحق ہوگئے جبکہ بڑے پیمانے پر زمینات، مکانات اور باغات کونقصان پہنچا۔ اسی طرح شدید بارشوں کے دوران تحصیل دروش میں ارندوکے گاؤں اکروئے میں رہائشی مکان پر بھاری پتھر گرنے سے دو افراد جان بحق ہوگئے۔
اپر چترال کے گاؤں بریپ میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ گزشتہ دو ہفتوں سے جاری ہے جہاں 45سے زیادہ گھر مکمل طور پر اور ڈھائی سو گھرانے جزوی طور پر متاثر ہوگئے ہیں۔ بریپ کا گاؤں دوندیوں کے درمیاں واقع ہے اور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ یہ دونوں بیک وقت بپھر گئے ہیں اور گاؤں کے محفوظ حصوں میں بھی سیلاب نے راستہ بنالیا ہے جہاں ابھی تک سیلاب نے کبھی رخ نہیں کیا تھا۔ سیب کی پیدوار کے لئے مشہور بریپ گاؤں مسلسل سیلاب کی زد میں ہونے کی وجہ سے سیب کے باغات بھی اجڑ گئے ہیں جس سے ایک اندازے کے مطابق کاشت کاروں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ بریپ گاؤں میں سیب کے پکنے کا سیزن شروع ہوچکا تھا جہاں سے سیب قومی مارکیٹ تک پہنچائے جاتے تھے جوکہ اپنی مخصوص رنگ، ذائقہ اور خوشبوکی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔ کاشت کاروں کاکہنا ہے کہ اس سال ایک کلوگرام سیب بھی فروخت کے لئے نہیں بچ گئے ہیں۔ دریں اثناء چترال بونی روڈ پر واقع بیندوگول میں اونچے درجے کا سیلاب آکر شوگرام گاؤں کے قریب دریائے چترال کا راستہ روک لیا ہے جس سے عارضی ڈیم بن گیا اور دریاکا سطح بلند ہونے سے سوگرام پل بھی زیرآب آگیا۔ بندو گول میں سیلاب سے گہکیر گاؤں میں شدید متاثر ہوگئی ہے جہاں پینے اور ابپاشی کے پانی کی قلت پید ا ہوگئی اور سڑک کو نقصان پہنچا۔ اپر چترال میں ریچ گاؤں بھی سیلاب کی زد میں ہے جبکہ اس کے قریبی گاؤں کھوت میں بھی سیلاب نے ہنگامی صورت حال پیدا کردی ہے۔ گزشہ دس دنوں کے دوران وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے اپر اور لویر چترال کے اضلاع میں مختلف ندی نالوں میں سیلاب آنے کی اطلاعات معمول کا حصہ بن گئے ہیں جس سے لاکھوں افراد کے لئے آبپاشی اور آبنوشی کے پائپ لائن اور نہروں کے ہیڈ ورکس سیلاب برد ہوگئے ہیں۔ لویر چترال کے گاؤں شیشی کوہ، عشریت، برگہ نسار، کالاش ویلیز، ارکاری، برنس اور گولین میں سیلاب نے پہلے ہی تباہی مچادی تھی۔ سیلاب کی وجہ سے اپر اور لویر چترال میں متعدد پن بجلی گھر بھی متاثر ہوگئے ہیں جن میں بونی کے قریب دومادومی میں ایک میگاواٹ بجلی گھر اور گولین میں ایس آر ایس پی کا 2میگاواٹ کا بجلی گھر بھی شامل ہیں جنہیں جزوی طور پرنقصان پہنچنے سے بجلی گھروں کو بند کردئیے گئے ہیں جس کے نتیجے میں کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ ڈپٹی کمشنر لوئر چترال انوارالحق نے بتایا کہ عشریت میں گزشتہ رات سیلاب برد ہونے والی سڑک کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے جبکہ شیشی کوہ روڈ کو پہلے ہی کھول دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سیلاب اور بارش کے متاثرین کو ریلیف پہنچانے میں مصروف ہے اور سینکڑوں متاثرہ خاندانوں کو فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز پہنچائے جاچکے ہیں۔
اپر چترال کے ڈپٹی کمشنر منظور آفریدی کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے پہلے ہی اپر چترال ڈسٹرکٹ میں گلیشیائی جھیل کے پھٹنے سے بعض علاقوں میں ایمرجنسی کی صورت حال پیدا ہوگئی تھی جن میں بریپ اور میراگرام کا علاقہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستوج سے بریپ تک سڑک پر ٹریفک کوبحال کر دیا گیا ہے جبکہ کھوت روڈ اور تریچ وادی کا روڈ وریمون تک کھولنے کے بعد ریچ روڈ کو کھولنے کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ریڈ الرٹ ہے اور ریلیف آپریشن کا کام زور وشور سے جاری ہے اور مختلف وادیوں تک ریلیف آئٹمز پہنچائے گئے ہیں۔