معروف شاعر صادق اللہ صاد ق کی کتاب”ہردی پھت“کی تقریب رونمائی چترال میں ہوئی

اشتہارات

چترال(گل حماد فاروقی)انجمن ترقی کھوار کے زیر اہتمام ضلع کونسل ہال میں صادق اللہ صادق کی لکھی ہوئی کتاب”ہردی پھت“کی رونمائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر معروف ماہر تعلیم پرنسپل ریٹائرڈ مکرم شاہ مہمان حصوصی تھے جبکہ تقریب کی صدارت پروفیسر ریٹائرڈ اسرار الدین نے کی۔ ”کھوار“ میں لکھی ہوئی کتاب ”ہردی پھت“کی تقریب رونمائی میں ادباء، شعراء، اساتذہ، وکلاء اور سماجی کارکنان نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ صادق اللہ صادق کی کتاب ہر لحاظ سے ایک بہترین کتاب ہے، اس میں نہایت سبق آموز نظمیں لکھی گئی ہیں جبکہ ان کے جواں سال بیٹے فہیم کی المناک موت کی یاد میں مرثیے بھی لکھے گئے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ اس کتاب میں نوجوان نسل کیلئے بہت نصیحت آموز مواد موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی صادق اللہ نے تین کتابیں لکھی ہیں۔ تقریب سے پروفیسر اسرار الدین، مکرم شاہ، عبد الولی ایڈوکیٹ، سابق انفارمیشن آفیسر یوسف شہزاد، ظفراللہ پرواز، عنایت اللہ اسیر، ذاکرمحمد زخمی اور ظہیر الدین وغیرہ اظہارخیال کیا۔ ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے صاد ق اللہ صادق نے بتایا کہ اس سے پہلے بھی اس کی دو کتابیں شائع ہوچکی ہیں جو کہ بچے کی پرورش اور پیاری ماں کے موضوع پرلکھی گئی ہیں اس میں موجودہ دور میں معاشرتی حرابیوں کی نشان دہی کی گئی ہے اور اس سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔ مکرم شاہ نے کہا کہ پاکستان میں ضم ہونے سے پہلے ریاستی دور میں مہتران چترال اس قسم کے ادبی اور ثقافتی تنظیموں کی سرپرستی کرتے تھے مگر آج کل ایسا نہیں ہو رہا، حکومت کو چاہئے کہ اس قسم کے ادبی تنظیموں کے ساتھ بھر پور مدد کرے۔ سماجی کارکن عنایت للہ اسیر کا کہنا ہے کہ پہلے یہاں کا انتظامیہ اور حکمران بھی ادبی تنظیموں کے ساتھ مدد کرتے تھے مگر آج کل کچھ بھی نہیں ہے، چترال کی مثالی امن کا راز یہاں کا ثقافت اور مخصوص تہذیب میں ہے جو آج کل ناپید ہورہی ہے۔ اس موقع پرشکارء نے اس بات پر زور دیا کہ چترال کے لوگ بالخصوص ادب اور ثقافت سے وابستہ حضرات کھوار ثقافت کے تحفظ کیلئے پہلے سے بڑھ کر کوششیں کریں ورنہ لواری ٹنل کھلنے کے بعد ہماری ثقافت پر باہر سے آئے ہوئے لوگوں کے اثرات غالب آجائیں گے۔