ارندو گول کے علاقے سے عمارتی لکڑی کے اسمگلنگ کی دعوے بے بنیاد ہیں/عمائدین کی پریس کانفرنس

چترال(بشیرحسین آزاد)پاک افغان بارڈر ارندو کے عمائدین وی سی چیئرمین حاجی شیر زمین، سابق یو سی ناظم شیر محمد غازی خان وردک اور دوسروں نے جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیپٹن شہزادہ سراج الملک کی طرف سے ارندو گول سے عمارتی لکڑیوں کی خچروں کے ذریعے سمگل کرنے کی بات میں کوئی صداقت نہیں ،یہ سفید جھوٹ ہے جس کو ہم مسترد کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ 2006 میں ارندو گول میں طالبان کا قبضہ تھا اور وہاں سے عمارتی لکڑیاں اسمگل ہو رہے تھے، طالبان کے وہاں سے نکلنے کے بعد پاک آرمی کے جوان وہاں تعینات ہیں اور انہوں نے وہاں پر خاردار تار لگارکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ارندو گول جنگل میں بھاری برف پڑی ہوئی ہے تو اسمگل کیسے ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارندو ایک جنگلاتی علاقہ ہے اور وہاں کے جنگلوں میں آج بھی لاکھوں فٹ عمارتی لکڑی پڑے پڑے خراب ہو رہی ہے، لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ انہیں اٹھانے نہیں دیا جا رہا ہے، نتیجتاً ارندو کے رائلٹی ہولڈر عوام اور حکومت دونوں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہی نہیں، سیر دور کے مقام پر کئی سالوں سے پڑے لاکھوں مکعب فٹ لکڑی بھی خراب ہو رہے ہیں جن کو بھی اٹھانے نہیں دیا جارہا ۔
انہوں نے کہا شہزادہ سراج الملک ایک ذمہ دار شخصیت ہے ان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اس طرح کے بے بنیاد الزام لگائیں اور آرندو کے غریب عوام کو مشکلات سے دو چار کریں ۔
انہوں نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا اور دوسرے ذمہ داروں سے مطالبہ کیا کہ آس سلسلے میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات کی جائے اگر ہماری بات غلط ثابت ہوئی تو ہمیں سزا دی جائے ورنہ غلط بیانی پر کیپٹن شہزادہ سراج الملک کے خلاف کاروائی کر کے انہیں بھی نشان عبرت بنایا جائے۔