ایرانی سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے درجنوں افغان تارکین وطن کی ہلاکت ہوئی ہے/ میڈیا رپورٹس

تین سے چار سو افراد پر مشتمل قافلے میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، ایرانی گارڈز نے منظم طریقے سے حملہ کردیا، بیشتر افراد جانبحق ہوگئے

اشتہارات

چترال(ویب ڈیسک)ایرانی سرحدی سیکورٹی فورسز کی مبینہ فائرنگ سے درجنوں افغان تارکین وطن جان بحق ہو گئے ہیں۔ اس حوالے سے افغان میڈیا سمیت دیگر علاقائی میڈیا میں خبریں سامنے آئی ہیں کہ گذشتہ دنوں افغانستان سے تعلق رکھنے والے چار سو سےزیادہ تارکین وطن جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ایرانی سرحد پار کر کے ایرانی صوبے سیستان بلوچستان کے علاقے "ساراوان کاراگان” کے نواح میں پہنچے تھے کہ مبینہ طور پر ان تارکین وطن پر ایرانی سیکورٹی فورسز نے فائرنگ کی۔ فائرنگ کے نیتجے میں درجنوں افغان تارکین وطن کے جان بحق ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
اس واقعے میں زندہ بچ جانے والے ایک افغان شہری معروف(شناخت کو مخفی رکھنے کے لئے فرضی نام ) نے افغان میڈیا "آموو” نیوز کو بتایا کہ ایسا لگتا تھا کہ یہ کوئی باقاعدہ جنگ ہے، ایرانی فورسز نے چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کا آزادانہ اور ظالمانہ استعمال کیا اور نہتے افغان شہریوں کا بلا تفریق نشانہ بنایا جسکی وجہ سے قافلے میں موجود اکثر لوگ یا تو جان بحق ہوگئے یا پھر شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
افغان میڈیا ہاوس "طلوع نیوز” کی رپورٹ کے مطابق افغان تارکین وطن کا قافلہ تین سو افراد پر مشتمل تھا ، ایرانی سیکورٹی فورسز کے حملے میں قافلے کے صرف 50 افراد زندہ بچ سکے۔
ان اطلاعات کے سامنے آنے کے بعد افغانستان میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ متاثرہ خاندانوں کے لواحقین نے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر افغان حکومت نے بھی اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغان حکومت کو افغان تارکین وطن کے قتل عام پر شدید تشویش ہے اور اس معاملے کی باضابطہ انکوائری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔