عافیہ صدیقی کی وکیل ثبوت تلاش کرنے افغانستان پہنچ گیا

ایک امریکی عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 86 برس قید کی سزا سنا چکی ہے

اشتہارات

کابل (ویب ڈیسک) امریکہ میں قید پاکستانی نژا د خاتون سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وکیل’’کلائیو سٹیفورڈ سمتھــ‘‘ اپنے موکل کی رہائی کے لئے ثبوت اور گواہ ڈھونڈنے کی غرض سے افغانستان پہنچ گئے ہیں۔ افغانستان پہنچنے کے بعد کابل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کلائیو سٹیفورڈ نے کہا کہ میں سب سے پہلے افغانستان کی موجودہ حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انکے تعاون سے میرا یہاں آنا ممکن ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میرا افغانستان آنے کا مقصد عافیہ صدیقی کے کیس کے حوالے سے ثبوت اور گواہ ڈھونڈنا ہے تاکہ انکی رہائی کو ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس پریس کانفرنس کے ذریعے میں آپ لوگوں سے تعاون چاہتا کہ ہوں کہ عافیہ صدیقی کی گرفتاری کے حوالے جس کسی کے پاس بھی کوئی معلومات ہوں وہ حقائق ہمیں بتائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کم از کم دو مضبوط گواہ ہمارے پاس موجود ہیں جنکی گواہی عافیہ صدیقی کو بے گناہ ثابت کر سکتی ہے۔
ریکارڈ کے مطابق عافیہ صدیقی کو 2008 میں افغانستان کے صوبے غزنی سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اس سے قبل 2003 میں عافیہ صدیقی کی پراسرار گمشدگی کا واقعہ سامنے آیا تھا۔

عافیہ صدیقی پر افغانستان کے صوبے غزنی میں حراست میں لئے جانے کے دوران امریکی فوجیوں پر حملے کا الزام عائد ہے۔ ایک امریکی عدالت نے عافیہ صدیقی کو 86 برس قید کی سزا کا حکم سنا چکی ہے۔

#ChitralPost