چترال میں بجلی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ، ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی کی صدارت میں خصوصی اجلاس کا انعقاد

اجلاس میں پیسکو اور واپڈا حکام کی شرکت، چترال میں بجلی کے ناروالوڈشیڈنگ سے عوام پریشان ہیں، ثریا بی بی

اشتہارات

پشاور..ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی ثریا بی بی نے ضلع چترال میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع بھر میں عوامی احتجاج کے باعث امن وامان کی صورتحال خراب ہونے کے خدشے پر فوری طور پر مسئلے کے حل کیلئے اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔چترال میں بجلی کی ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کیلئے پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) اور پیسکو کے درمیان معاہدوں پر عملدرآمد اور نئی ٹرانسمیشن لائن بچھا کر لوڈشیڈنگ کے مسئلے کو فوری حل کر کے چترال کے عوام کی مشکلات میں آسانی پیدا کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیسکو اور پیڈو کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیں۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری پیڈوعبدالحسیب‘ چیف انجینئر پیڈو جواد حیدر‘ چیف انجینئر پیسکو گوہر رحمان‘ ڈپٹی منیجر پیسکو سید غلام خان‘ ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی سی تنویر السلام‘ ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل زین العابدین‘ ڈپٹی ڈائریکٹر پیڈو قمر ضیاء‘ ایس ڈی او پیسکو خورشید کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے کہا کہ چترال کے عوام کو بجلی سے متعلق کافی مشکلات کا سامنا ہے اور سال کے 12مہینوں میں صرف 4مہینے بجلی ملتی ہے اس میں بھی 12‘12گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی رہتی ہے جس سے وہاں کے عوام کا جینا مشکل ہوگیا ہے جس کیلئے ہمیں ٹھوس اقدامات اٹھانے اور مسئلے کے خاتمے کیلئے ہمیں مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی۔ انہوں نے پیسکو اور پیڈو کے حکام کو ہدایت دی کہ وہاں پر جتنے بھی تکنیکی مسئلے ہیں اس کا حل نکال کر عوام کے مشکلات میں کمی لائی جائے ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ وہاں پر بچائی گئی لائن کو اگر لواری ٹنل کے اندر سے گزارا جائے تو اس پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے کیونکہ وہاں پر برف باری کی وجہ سے ٹرانسمیشن لائن میں خرابی پیدا ہوجاتی ہے اور کافی عرصے تک یہ مسئلہ بھرقرار رہتا ہے تو اس کو ترجیحی اور ہنگامی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا اس موقع پر چیف انجینئر گوہر رحمان نے ڈپٹی سپیکر کو بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے بقایا جات کی ادائیگی کا معاملہ بھی چلا آرہا ہے جس کی وجہ سے ہمیں بجلی کی ترسیل میں مشکلات پیدا ہورہی ہیں تو اس ضمن میں پیڈو حکام کو چاہئے کہ ان کے ذمہ جتنے بقایا جات بنتے ہیں پیسکو کو بر وقت ادا کرنے سے اس مسئلے کا حل نکالاجا سکتا ہے جس پر ڈپٹی سپیکر نے موقع پر ہی پیڈو حکام کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ بقایا جات کی ادائیگی فوری شروع کریں تاکہ چترال کے عوام کو ریلیف مل سکیں۔ چیف انجینئر پیسکو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2015ء میں فلڈ کی وجہ سے جو گرڈ سٹیشن خراب ہوئے تھے اس پر بھی کام کافی حد تک مکمل ہوگیا ہے جس سے اپر چترال میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کر کے 12 گھنٹوں سے 8گھنٹے کردی گئی ہیں اور وہاں پر موجودہ گرڈ میں ٹرانسفارمر پر بھی کام شروع ہوچکا ہے جو جلد از جلد مکمل ہوجائے گا جس سے کچھ عرصہ بعد بجلی کی ترسیل میں 6سے 7میگا واٹ کی پیدوار ہوگی۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری توانائی نے بتایا کہ پیڈو نے پہلے ہی پیسکو کو آگاہ کیا ہے کہ وہ صارفین سے بلوں کی وصولی کیلئے تیار ہیں تاہم پیسکو اپنے مقررہ نرخوں پر وصولی چاہتا ہے لیکن چترال کے عوام پسماندہ ہونے کے وجہ سے نیپرا کی طرف سے وہاں کے عوام کیلئے مقرر کردہ نرخوں کے مطابق عوام بجلی کے بل ادا کر رہی ہیں جس پر پیسکو حکام کے تحفظات ہیں جس پر ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے کہا کہ دونوں ادارے آپس میں مل بیٹھ کر اس مسئلے کا فوری اور ٹھوس حل نکال کر عوام کے مشکلات میں کمی لائی جائیں۔ ثریا بی بی نے پیڈو حکام کو یہ بھی بتایا کہ چترال میں جتنے بھی چھوٹے چھوٹے پن بجلی گھر موجود ہیں اس میں کافی ناکارہ اور خراب پڑے ہیں جن کو ٹھیک کر کے کافی حد تک کام لیا جاسکتا ہے پیڈو حکام نے واضح کیا کہ اس کا ٹینڈر ہوگیا ہے عید کے فوراً بعد اس پر بھی کام شروع ہوجائے گا۔

#chitralpost