دروش پولیس کے تشدد سے نوجوان زخمی، ہسپتال میں داخل

معمولی نوعیت کے مسئلے کے اوپر نوجوان کو تھانے بلوا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا

اشتہارات

دروش۔۔ دروش کے علاقہ جنجریت سے تعلق رکھنے والے نوجوان اقبال شاہین نے الزام لگایا ہے کہ مقامی پولیس نے ایک معمولی واقعے کی بنیاد پر انہیں دروش تھانے میں بلاکر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جسکی وجہ سے نوجوان زخمی ہو کر اس وقت ڈی ایچ کیو ہسپتال میں داخل ہے۔ واقعے کے بارے میں تفصیل بتاتے ہوئے مجروح نے کہا کہ وہ ٹونگہ بازار دروش میں دکاندار ہے، دو دن پہلے ایک معمولی واقعہ پیش آیا جسے اسی وقت لوگوں نے رفع دفع کیا تھا، مقامی لوگ اس بات کے گواہ ہیں۔ تاہم بعد ازان دروش تھانہ میں مجھے بلایا گیا اور جیسے ہی میں تھانہ کے اندر داخل ہوگیا تو چار سے پانچ پولیس اہلکار ایک دم مجھ پر ٹوٹ پڑے اور مجھ پر بے پناہ تشدد کیا گیا، نازیبا کلمات کہے گئے، پولیس اہلکاروں کے تشدد کی وجہ سے میں زخمی ہوگیا اور دروش ہسپتال میں مرہم پٹی کرنے کے بعد اسوقت ڈی ایچ کیو ہسپتال میں زیر علاج ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کے اس رویے اور میرے ساتھ ہونے والے ناروا  ظلم کی وجہ سے میں اسوقت شدید ڈپریشن کا شکار ہوں۔

عوامی حلقوں نے پولیس اہلکاروں کی طرف سے ایک شہری پر بہیمانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے جبکہ اس ضمن میں ابتک پولیس کی طرف سے کاروائی کو ناکافی اور معاملے کو دبانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے اعلی حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ واقعے میں پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور آئندہ کے کیلئے یقینی بنایا جائے کہ پولیس تھانوں میں شریف شہریوں کے ساتھ نامناسب رویہ نہ اپنایا جائے۔

اگر واقعی میں متعلقہ نوجوان سے کوئی غلطی سرزد ہوئی ہو تو اس کے لئے قانونی طریقے موجود ہیں، قانونی راساتہ اپنانے کے بجائے قانون کو ہاتھ میں لینا اور ایک شہری کو تھانے کے اندر تشدد کا نشانہ بنانا اختیارات سے تجاوز اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔