چترال کو الگ ڈویژن بنانے سے متعلق کور کمانڈر پشاور کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں/رضیت باللہ

چترال کے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں، ٹی ٹی پی کے حملوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں

اشتہارات

چترال(چ،پ)غیر سیاسی تنظیم چترال ایکشن فورم کے صدر اور معروف سماجی کارکن رضیت باللہ نے اپنے ایک اخباری بیان میں کور کمانڈر پشاور کے دورہ چترال اور چھ ستمبر کے واقعات کے حوالے سے عوام کو اعتماد میں لینے پر کورکمانڈر اور چیف سیکرٹری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کور کمانڈر نے دوران خطاب ضلع چترال کو الگ سے ڈوژن بنانے کے حوالے سے جو بات کی ہے اہلیان چترال اس کا دل کی گہرائیوں سے خیر مقدم کرتے ہیں۔ میڈیا کو جاری کئے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اپنے حالیہ دورہ چترال کے دوران عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کور کمانڈر نے دوران گفتگو چترال کی الگ ثقافت علاقائی صورتحال، الگ زبان اور جغرافیائی لحاظ سے خیبر پختونخوا کا ایک وسیع علاقہ ہونے کی بنیاد پرچترال کے دونوں اضلاع پر مشتمل الگ انتظامی ڈویژن بنانے کی جو بات کی ہے یہ اہلیان چترال کے لئے خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چترال انتظامی طور پر الگ ڈوژن بنے گا تو اس سے ترقیاتی کاموں میں بھی تیزی آئے گی۔ رضیت بااللہ نے کہا کہ بدقسمتی سے مناسب نمائندگی نہ ہونے کی وجہ سے چترال مختلف ترقیاتی کاموں میں دوسرے اضلاع سے کافی پیچھے رہ گیا ہے، لہذا وقت کی ضرورت ہے کہ ڈویژن کے بیان پر عملدارامد شروع کیا جائے تاکہ چترالی قوم کو احساس محرومی سے نکالا جاسکے۔
انہوں ننے کہا اں تک6 ستمبر کے دن ٹی ٹی پی کے حملوں کا تعلق ہے ہم بحیثیت چترالی قوم ان کی بھر پور مزمت کرتے ہیں اور اپنی افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ھیں۔