اپر چترال کے مختلف وادیوں کے لئے خود ساختہ کرائیوں کا نوٹس لیا جائے/عوامی حلقے

سرکاری کرایہ نامے پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے

اشتہارات

چترال(بشیرحسین آزاد)اپر چترال کے دونوں تحصیلوں کے دور دراز وادیوں کے عوام اورتاجر برادری نے ضلعی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکسی ڈرائیوروں کی طرف سے خودساختہ کرایوں کی روک تھام کے لئے دو ہفتوں کی ناکہ بندی کرکے تمام ٹیکسی ڈرائیوروں کو سرکاری کرایہ نامہ پر پابندکیا جائے۔اپر چترال کے مختلف وادیوں مستوج، یارخون، لاسپور، تورکہو، موڑکہو، تریچ اور اویر سے تعلق رکھنے والے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے کو جواز بناکر ڈرائیور خود منہ مانگے کرایہ وصول کرتے ہیں۔ اڈوں پر موجود اکثر مسافروں نے ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او اپرچترال سے درخواست کی ہے کہ زیادہ تر ٹیکسی ڈرائیورمن مانی کرکے 28 کلومیٹر کے لئے 600 روہے اور سامان پر 400 روپے فی من لیتے ہیں جو ظلم ہے اور یہ ظلم کسی دوسرے اضلاع میں نہیں۔اکثر وبشتر مسافروں نے مثال دیتے یوئے کہا کہ چترال سے بونی کا فاصلہ76 کلومیٹر ہے جس کے لئے ٹیکسی ڈرائیور 500 روپے کرایہ لیتے ہیں۔بونی سے مستوج کا فاصلہ 28 کلومیٹر جس کے لئے 600 روپے اور مستوج سے لاسپور کا فاصلہ 30 کلومیٹر جس کا کرایہ 500 روپیہ لیا جارہا ہیں جبکہ چترال سے بونی تک کے روڈ سے بونی مستوج روڈ کی حالت بھی بہتر ہے۔مستوج،یارخون،لاسپور،تورکہو،موڑکہو اور تریچ کے عوام نے 15 دنوں کے لئے خصوصی ناکہ بندی کرکے سرکاری کرایہ نامہ نافذ کر نے کا مطالبہ کیا۔