چترال کے باشندے امن پسند ذہنیت رکھتے ہیں,کسی بھی تشدد اور انتشار کے خلاف ہیں/بارایسوسی ایشن چترال

چترال میں امن مارچ، جلسہ جلوسوں کی کوئی ضرورت نہیں

اشتہارات

چترال(نذیر حسین شاہ)ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال نے چترال میں امن وامان کی صورتحال پر جنرل باڈی اجلاس منعقد کیا اور بارڈر کی حفاظت کیلئے پاک آرمی اور پیرا ملٹری فورسز کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کا اعلان کیا۔ اجلاس میں منظور شدہ قرارداد میں حالیہ واقعے میں شہید ہونے والے چترال سکاؤٹس کے اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ وکلاء برادری نے کہا کہ چترال کے لوگ انتہائی پرامن ہیں، چترال میں مثالی امن قائم ہے اور انشاء اللہ یہ امن قائم رہے گا، چترال کے مخصوص جغرافیائی حالات کے تناظر میں ڈسٹرکٹ بار چترال سیکورٹی ادارون سے مطالبہ کیا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر سیکورٹی انتظامات کو بارڈر تک محدود رکھا جائے، بارڈر سے متصل چراگاہوں اور مائننگ سیکٹر کے بھرپور تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ وکلاء برادی نے مطالبہ کیا کہ دیہی اور شہری علاقوں میں جہاں پہلے سے مثالی امن قائم ہے، اس امن کو برقرار رکھا جائے اور بے جا طور پر چیک پوسٹیں قائم کرکے شہریوں کو غیر ضروری طور پر تنگ نہ کیا جائے اور اگر چیک پوسٹس کی ضرورت محسوس ہو تو اس صورت میں مقامی پولیس کی خدمات حاصل کی جائے کیونکہ مقامی پولیس شہریوں کی شناخت فوجی جوانوں کے مقابلے میں بہتر انداز میں کر سکتی ہے۔ وکلاء برادری نے قرارداد میں کہا ہے کہ حالیہ صورت حال سے غلط فائدہ اُٹھا کرچند افراد امن ریلی وامن کے جلسہ منعقد کرکے لوگوں میں جو خوف وہراس پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن ایسی کسی بھی ایکٹیویٹی کی بھرپومذمت کا اعلان کیا۔ وکلاء کمیونٹی نے شہری علاقوں میں مثالی امن وامان کو بحال رکھنے کیلئے پولیس کے ذریعے شہری علاقوں میں جوہوٹلز،ریسٹورنٹس،گیسٹ ہاؤسز کی بھرپورطورپرمانیٹرنگ کرنے کی تجویز دی۔