چترال میں تباہ کن سیلاب، متعدد مقامات پر مکانات کو نقصان، انفراسٹرکچر تباہ

بونی چترال روڈ کئی مقامات پر بند، دریائے چترال بپھرنے سے قریبی علاقوں میں تباہی

اشتہارات


چترال(بشیرحسین آزاد)حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے چترال مستوج روڈمختلف مقامات پر ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند ہے۔گزشتہ رات بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے کوغذی پل،کاری میں آر سی سی پل اور نیردیت گول کے مقام پر مین روڈ سیلاب کی نظر ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی معطل ہے اور روڈ مختلف مقامات بند ہے۔اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات بارش اور سیلاب کی وجہ سے کوغذی کے مقام پر سیلابی ریلے نے تباہی مچادی۔کوغذی میں 2 دکانیں، 1 ورکشاپ، 1 سروس اسٹیشن، 5 پن چکیاں، 2 مویشی خانے، سڑک اور پل سیلاب برد ہوگئے۔ کوغذی میں چترال شندور کو ملانے والا پل بھی سیلاب برد ہوا جس سے چترال شندور روڈ پر ٹریفک معطل ہوگئی ہے۔کاری کے مقام پر پل بہنے سے چترال بونی روڈ بند ہوا ہے۔نیر دیت نالے میں سیلاب آنے سے دریائے چترال ڈیم بن گیا اور چترال بونی روڈ زیر آب آگئی ہے۔مختلف علاقوں میں سیلاب آنے سے دریائے چترال میں شدید طغیانی ہوئی جس کی وجہ سے دریا کے آس پاس مکانات اور زمینات کو نقصان پہنچا ہے۔ چترال کے تاریخی شاہی ی قلعہ سے متصل کوچ کے مقام پرتین سوسال پرانے چنار کے 6 درخت دریا برد ہوگئے ہیں اور زمینات زیرآب آگئے ہیں۔سنگور گانکورینی کے مقام پر پیڈو کے بجلی گھر میں پانی داخل ہوگیا ہے جس سے بجلی گھر متاثر ہو گیا۔ دریائے چترال میں بہاؤ کی شدت میں اضافے سے چترال ائیرپورٹ روڈ زیر آب آگئی ہے۔
گہتک دنین نالے میں سیلاب آنے سے  ورکشاپ،گھروں اور مسجد کو نقصان پہنچا ہے۔حالیہ شدید بارشوں کی وجہ دریائے چترال میں سیلاب آکر علاقہ میں نقصانات کی تفصیل کچھ اسطرح ہیں۔
نقصانات زمینات
1۔کرامت شاہ ولد جہاندر شاہ
2.نورشاہ 3.میر محمد 4.رحمت نواز 5.حزب اللہ 6.شیربڑانگ 7.زبیر 8.شاہد 9.صابر حسین 10. مسرت شاہ 11.خان 12.فضل رحیم 13.وکیل ساکنان کلکاٹک دروش 14.بشارت ولد سامین الملک مرحوم سکنہ ڈوم شغور دروش کے 40/50 فٹ زمینات دریائے برد ہوچکے ہیں مذید زمینات کی کٹائی جاری ہے.
نقصانات سرکاری املاک
1۔ چترال سکاوٹس 146 وینگ اوسیک سی پی کے زیر استعمال چار کمروں میں سیلابی ریلہ داخل ہوچکا ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں۔
روڈ بندش
وارڈاپ دروش لنک روڈ بمقام ڈوم شغور دروش دریائے چترال کی بہاو میں اضافہ کیوجہ روڈ زیر اب ہوچکا ہے جبکہ مقامی افراد پیدل متبادل راستہ مہتر ثمین الملک مرحوم کی جائداد استعمال کر رہے ہیں۔
گھروں کے نقصانات
1.اقرار نبی 2.رحمت نور پسران حسین سکنان شمس اباد دروش 3 شاہ نظر سکنہ نگر دروش کے گھروں میں پانی داخل ہوچکا ہے
لوئر چترال جوٹی لشٹ اور ایون کے مقام پر لوگوں کی طرف سے دریائے چترال سے لکڑیاں نکالنے کا سلسلہ جاری۔۔ایون کے مقام پر لکڑیاں نکالنے کی غرض سے ایک نوجوان دریائے چترال کے بیچ پھنس گیا، ریسکیو1122 کی ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے نوجوان کو دریائے چترال کے بیچ سے بحفاظت ریسکیو کر لیا، ریسکیو1122 کی تیراک ٹیم کی بروقت کارروائی اور ایک گھنٹے کی طویل اور انتھک محنت کرکے ریسکیو1122 کی ٹیم نے نوجوان کو دریائے چترال سے بحفاظت ریسکیو کیا،
ایون کے مقام پر دریاء چترال کی بہاوء بڑھ کر مسمیٰ برھان الدین 2 شھاب الدین پسران رحمت ولی 3میرزا ولی خان ولد حبیب الل خان,4 اورنگزیب ولد میزا ولی خان چیتر پل مولدہ ایون کے گھروں میں مکمل طور پر دریاء چترال کے پانی داخل ہوا ہے۔
شیاقوٹیک توشین گول مین سیلاب انے کی وجہ سے 5 گھروں، کھڑی فصلوں و باغات کو شدید نقصانات پہنچا ہے چترال اورغوچ روڈ مکمل طور پر بند ہے۔
رمبور کیلاش ویلی میں اچانک تیز موسلادھار بارشوں کیوجہ سے متعدد گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔سیلابی ریلے سے سب سے زیادہ نقصان کالاش گرام رمبور ہواہے اور کالاش گرام گاؤں میں سیلابی ریلہ داخل ہوکر 6 گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔سیلابی ریلے کی وجہ سے رمبور کا روڈ ملبے کا ڈھیر بنا ہوا ہے جسکی وجہ سے بالا دیش، ڈھونڈو لٹ روڈ کسی بھی قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوچکاہے۔جبکہ رمبور کے دونوں بجلی گھروں کو سیلاب کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔وادی کیلاش رمبور میں نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے۔متاثرہ گھر رہنے کے قابل نہیں رہے۔بجلی، پینے کا پانی،میوہ جات، علاقہ مکینوں کے باغات، کھڑی فصلیں یعنی (جوار) کی فصلیں جو کہ بالکل پکنے کے قریب تھے سیلاب برد ہوچکے ہیں کالاش گرام گاؤں میں غلام حسین، سائل محمد، عجب خان،کاری خان، رحمت اللہ، شام نور، فیروز زار، کے گھروں سے مکمل فیملی معجزانہ طور پر سیلاب سے بچ گئے ہیں۔ بالانکورو گاؤں میں جہاں الدین،کونسل خان کے گھر اور رستم شاہ کے ہوٹل کو سیلابی ریلے سے جزوی طور پر نقصان ہوا ہے۔اور شریف،شیر زادین، تعلیم خان، برزنگی، غلام حسین،وزیر علی شاہ،فضل اعظم اور پن شاہ کے زمیندار سیلاب برد ہوچکے ہیں۔
اوچشت اوراورغوچ میں بھی سیلاب کی وجہ سے گھروں،فصلوں اور میوجات کے درختوں کوشدید نقصان پہنچاہے۔
ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی خان کے احکامات کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ کے افسران اور لائن ڈیپارٹمنٹس مختلف مقامات پر امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔