دروش میں جلسہ؛ گندم پر سبسڈی بحال نہ ہونے کی صورت میں 5 جولائی سے لواری ٹنل کے مقام پر روڈ بلاک کرنے کا اعلان

دروش میں احتجاجی جلسے سے مقررین کا خطاب، چترال کے عوام مسائل س دوچار ہیں

اشتہارات

دروش(چ،پ)چترال کو گندم کی سبسڈی دینے کے سلسلے میں اتوار کے روز دروش میں ایک احتجاجی مظاہر ہ منعقد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ احتجاجی جلسے کی صدارت مولانا صلاح الدین نے کی جبکہ جلسے سے سابق ضلع ناظم حاجی مغفرت شاہ، حاجی محمد شفاء، متحدہ عوامی جرگہ دروش کے سربراہ ارشاد مکرر، جے یو آئی کے صلاح الدین طوفان و قاری فضل حق سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ چترال انتہائی پسماندہ اور دورافتادہ علاقہ ہے، یہاں کے عوام کو مختلف مسائل کا سامنا ہے، چترال میں غربت بہت زیادہ اور وسائل نہایت کم ہیں مگر بدقسمتی سے ہمیشہ چترال کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چترال کے لوگ پر امن، محب وطن اور اپنے ملک کے لئے ہر قسم قربانی دینے والے لوگ ہیں۔ مقررین نے کہا کہ گندم رپر سبسڈی کو ختم کرنے سے اس علاقے کے عوام کو مزید مشکلات درپیش ہیں، گندم کی خرید عام عوام کی دسترس سے باہر ہے۔ مقررین نے کہا کہ گذشتہ کئی دنوں سے چترال کے مختلف علاقوں میں اس حوالے سے عوامی احتجاج اور دھرنے کا سلسلہ جاری ہے، دروش میں بھی متحدہ عوامی جرگہ نے گذشتہ 17دنوں سے دھرنا دیا ہوا ہے، چترال کے عوام کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ چترال کو بھی گلگت بلتستان کی طرح گندم پر خصوصی سبسڈی دی جائے۔ مقررین نے خبر دار کیا کہ اگر 5جولائی تک مطالبات منظور نہیں ہوئے تو مجبوراً لواری ٹنل کے مقام پر چترال پشاور شاہراہ کو بند کردیا جائے گا اور عوامی احتجاج میں مزید تیزی لائی جائے گی۔