پیپلز پارٹی قیادت کی کوششوں سے چترال شندور، گرم چشمہ اور کالاش ویلیز روڈز کے لئے فنڈز مختص ہوئے /قائدین پیپلز پارٹی

جب بھی پیپلز پارٹی کی حکومت آئی ہے چترال کی پسماندگی دور کرنے کی طرف توجہ دی ہے

اشتہارات

چترال(بشیرحسین آزاد)پی پی پی لوئر چترال کے صدر انجینئر فضل ربی جان نے کہا ہے کہ پی پی پی قیادت کی سرتوڑ کوششوں سے ہی وفاقی حکومت نے چترال شندور، گرم چشمہ اور کالاش ویلیز روڈ کے لئے فنڈز مختص کی ہے جبکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ جب بھی پی پی پی اقتدار میں آئی ہے تو چترال میں ترقیاتی کاموں میں پیش رفت ہوئی ہے اور گندم سمیت دوسرے اشیائے ضرورت میں سبسڈی بھی اس عوام دوست پارٹی کا طرہ امتیاز ہے جس کا مخالف بھی اب سرعام اعتراف کررہے ہیں۔پیپلز پارٹی چترال کے دیگر راہنماؤں قاضی فیصل، نظار ولی شاہ، غاز ی خان وردگ، محمد علی، میردولہ جان، قاضی سجاد، بشیر احمد، قاضی وقار، ابولیث رامداسی و دیگر کے ہمراہ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ ارندو کی اسٹریٹیجک روڈ کے لئے ایلوکیشن بھی بہت جلد ہوجائے گی جبکہ گرم چشمہ روڈ پر عملی کام کا آغاز بھی اسی مالی سال کے دوران ہوجائے گاجوکہ دراصل پی پی پی کے ہی حکومت کا انیشے ٹو تھا جسے پی ٹی آئی حکومت نے سردخانے میں ڈال دیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ چترال شندور روڈ کے لئے پانچ ارب روپے بہت بڑی رقم ہے جبکہ پی ٹی آئی کے دور میں تین سالوں کے دوران صرف 30کروڑ روپے کی ادائیگی اس روڈ پر ہوچکی تھی اور چترال کے سڑکوں کے لئے فراخدلانہ ایلوکیشن پر ہم وزیر اعظم، پی پی پی سے تعلق رکھنے والے وزراء اور وزیر مواصلات کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پی پی پی کے رہنما نے چترال میں گندم پر سبسڈی ختم کرنے کے حوالے سے جماعت اسلامی اور دیگر پارٹیوں کی طرف سے سیاست بازی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں اور اصل حقیقت یہ ہے کہ یہ سبسڈی ختم نہیں ہوئی بلکہ 30جون کے بعد گندم کی قیمتوں میں کمی ہوکر 3800روپے میں 100کلوگرام تک آنے کے روشن امکانات ہیں۔انجینئر فضل ربی جان نے کہاکہ یہ سیاسی تاجر اپنی سیاست کا دکان چمکانے کے لئے شندور فیسٹول کو سبوتاژ کرنے کی دھمکی بھی دے رہے ہیں جوکہ چترال کے عوام کو قبول نہیں ہے کیونکہ اس فیسٹول کا چترال کی معیشت پر گہرا اور مثبت اثر مرتب ہوتا ہے اورہم اس کے خلاف بات کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سوات کے عوامی جلسہ میں پارٹی چیئرمین بلاول ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کے حوالے سے تاریخی اعلان کریں گے جس کے نتیجے میں ٹیکسوں سے استثنیٰ کا سلسلہ آئندہ دس سالوں تک جاری رہے گا اوریہ شہید ذولفقار علی بھٹو کا اس علاقے کے عوام کے لئے تحفہ تھا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پارٹی چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اپنی ذاتی اخراجات سے بیرون ملک دوروں پرجاتے ہیں جوکہ ریکارڈ پر موجود ہے اور یہ بھی پاکستانی قوم کو معلوم ہے کہ ان دورہ جات کے نتیجے میں ملک کی معیشت کو سب سے ذیادہ فائدہ پہنچ رہا ہے۔ پی پی پی رہنماؤں نے 9مئی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شہداء کے مزاروں کی بے حرمتی پر ہرپاکستانی خون کے آنسو رو رہا ہے اور پی پی پی کا اس سلسلے میں موقف بہت ہی واضح ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں گندم کی بہت ہی رعایتی نرخ پر فراہمی بھی پی پی پی کا کارنامہ ہے لیکن یہ بات بھی اپنی جگہ حقیقت ہے کہ گلگت بلتستان کی الگ آئنی حیثیت ہے۔