وفاقی بجٹ میں چترال بونی روڈ کے لئے نہایت کم رقم مختص کرنا زیادتی ہے/شہزادہ سکندرا لملک

تحریک انصاف کی حکومت میں عمران خان نے اس اہم منصوبے کے لئے 22 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی

اشتہارات

چترال(چ،پ)پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے صدر شہزادہ سکندرالملک نے حالیہ وفاقی بجٹ میں چترال بونی روڈ کے لئے 5ارب روپے مختص کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اس اہم منصوبے کے لئے قلیل رقم کرنا افسوسناک امر ہے۔ میڈیا کو جاری کئے گئے اپنے بیان میں شہزادہ سکندرالملک نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے دور اقتدار میں شروع ہونے والے اس منصوبے کے لئے 22 ارب کی خطیر رقم پر مختص تھی اوریہ منصوبہ دسمبر 2023 میں مکمل ہونا تھا، لیکن ہماری حکومت جانے کے بعد اس منصوبے کو سرد خانے کی نذر کیا گیا، اب وفاقی حکومت نے چترال کے دو اضلاع کے اس اہم منصوبے کے لئے صرف 5 ارب روپے مختص کیا ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل میں وفاقی حکومت کی دلچسپی نہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سالوں کے دوران علاقے کو عوام اس سڑک کی وجہ سے جو تکلیف اور پریشانی اٹھانی پڑی ہے وہ نا قابل بیان ہیں، اگر وفاق میں تحریک انصاف کی حکومت ہوتی تو آج نہ صرف یہ منصوبہ بلکہ چترال میں روڈز کے دیگر منصوبے بھی تکمیل کے قریب پہنچ چکے ہوتے مگر بد قسمتی سے ہماری حکومت کے جانے کے بعد تحریک انصاف کے جاری کردہ منصوبوں کو سرد خانے میں ڈالا گیا جس کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکا ر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام الیکشن میں اسکا بدلہ ضرور لیں گے۔ شہزادہ سکندرالملک نے مزید کہا کہ اب بھی جو پیسے رکھے گئے ہیں وہ ملنا ممکن نہیں کیونکہ وفاقی حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں، آئی ایم ایف ان پر اعتماد نہیں کر رہی، معاشی حالات مزید دگرگوں ہیں کیونکہ موجودہ حکمرانوں کی ناقص پالیسوں کو سب دیکھ رہے ہیں، موجودہ حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے ملک کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چترال میں سڑکوں کی حالت بہتر بناکر اس خطے کو سیاحوں کے لئے مزید پرکشش بنانا عمران خان کا وژن تھا اور اسی وژن کے تحت ان بڑے منصوبے کے لئے فنڈ جاری کئے گئے تھے مگر موجودہ حکمران تحریک انصاف کے دور کے اہم منصوبوں کو جان بوجھ کر پس پشت ڈال رہے ہیں۔