جمعیت علماء اسلام چترال کے وفد کی نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے ملاقات،گندم کے لئے سبسڈی اور کوٹہ بڑھانے کی درخواست

گندم کی قیمت میں حالیہ ہوشربا اضافے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، گلگت بلتستان کی طرح سبسڈی دیجائے

اشتہارات

پشاور(چ،پ)جمعیت علماء اسلام ضلع چترال لوئر کے وفد نے گذشتہ روز خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان سے ملاقات کی۔اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت عبدالحلیم قصوریہ بھی موجود تھے۔ وفد میں جمعیت علماء اسلام چترال لوئر کے امیر مولانا عبدالرحمن، سینئر نائب امیر قاری جمال عبدالناصر اور قاضی کفایت اللہ شامل تھے۔ چترال کے وفد نے وزیر اعلیٰ کو چترال میں گندم بحران سے آگاہ کیا۔وزیر اعلیٰ سے درخواست کی گئی کہ جس طرح گلگت بلتستان کے لئے سبسڈی دیکر وہاں پر گندم کے نرخ میں کمی کی گئی ہے اسی طرح کے پسماندگی اور دورافتادگی کو مد نظر رکھتے ہوئے گندم میں خاطر خواہ سبسڈی دیجائے تا کہ غریب عوام کو ریلیف مل سکے۔ وفد نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کی کہ گند م کی قیمت میں حالیہ اضافے کی وجہ سے عوام کو سخت مشکل اور پریشانی کا سامنا ہے، مہنگائی کے اس طوفان میں گندم کی قیمت سے اس طرح اضافہ نے اسے عوامی پہنچ سے دور کر دیا ہے، چند دن پہلے تک گندم کے 100کلوگرام بوری کی قیمت 5500روپے تھی جس میں بے تحاشا اضافہ کرکے 11500روپے کردیا گیا ہے جو کہ عوام کی پہنچ سے دور ہو چکی ہے۔ انہوں نے چترال کے لئے گند م کے کوٹے میں اضافے کی بھی درخواست کی۔
وزیر اعلیٰ اعظم خان نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کیلئے گند م کی خریداری پنجاب سے کی جاتی ہے، ٹرانسپورٹیشن اور دیگر اخراجات کو ملاکر گندم کی فی بوری تقریباً 12ہزار روپے میں پڑتی ہے مگر صوبائی حکومت عوام کو فی کلو 100 روپے کا ریلیف دیتی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ چترا ل کے عوام کو مزید ریلیف دینے کے لئے ایک کیس تیار کراکے متعلقہ فورم سے منظوری حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ خوراک کے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ وہ چترال کے لئے گندم کوٹے میں اضافے کی بابت کیس تیار کریں۔
بعد ازاں میڈیا کو جاری کئے گئے ایک بیان میں جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیر مولانا عبدالرحمن اور سینئر نائب امیر قاری جمال عبدالناصر نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کو مثبت قرار دیتے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عوام مشکلات سے باخبر ہیں اور مسائل کے حل میں مخلص ہیں، گندم کے نرخ میں سو فیصد اضافہ سے عوامی مشکلات اور اہالیان چترال کو سرکاری گوداموں سے گندم کی فراہمی اور گندم کوٹے میں اضافہ نیز مرکزی حکومت سے گلگت بلتستان کی طرح گندم میں خاطر خواہ سبسیڈی کے حصول اور مزید رعایت حاصل کرنے کے لئے ہماری تحریری درخواست پر ہمدردانہ کوشیشوں کی یقین دھانی کی ہے جو کہ حوصلہ افزاء امر ہے۔ انہوں نے صوبائی وزیر زراعت عبدالحلیم قصوریہ کا بھی شکریہ ادا کیا کہ وہ اپنے محکمہ سے متعلقہ مسائل کے حل کیلئے مثبت انداز میں دلچسپی لے رہے ہیں۔