چترال میں فلور ملز کو بند کر کے عوام کو سرکاری گودام سے گندم فراہم کیا جائے/سیاسی و سماجی راہنماؤں کا مطالبہ

عید کے بعد فلور ملز کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرینگے،

اشتہارات

چترال(بشیر حسین آزاد)سول سوسائٹیز اورآل پارٹیز چترال کی طرف سے آٹا مافیا اور ملز ملکان کے خلاف کاروائی اور فلور ملز کو بند کرکے عوام کو سرکاری گودام سے گندم کاپرزور مطالبہ کیا گیا ہے۔اتوار کے روز چترال پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے امیرجماعت اسلا می مولانا جمشید احمد ودیگر سیاسی،سول سوسائٹیز،تجاراور ڈرئیوار یونین کے صدور سابق ضلعی ناظم مغفرت شاہ،قاضی سلامت اللہ،وجیہہ الدین، قاضی نسیم،صلاح الدین طوفان،مولانا فضل الحق،مفتی ضمیر، صفت زرین، قاری نظام، بشیر احمد،اخلاق احمد اور رحمت الٰہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چترال میں ملز مافیا کے ہاتھوں چترالی عوام کو انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس پر ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ملز سے جو آٹا غریب عوام کو دیا جا رہا ہے وہ تیسرے نمبر کا آٹا ہوتا ہے جو کھانے کے قابل بھی نہیں ہوتا، پہلے نمبر کا فائن آٹا مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔اُنہوں نے صوبائی حکومت سے پُرزور مطالبہ کیا کہ چترال میں فوراً فلور میلز کوبند کرکے عوام کو گودام سے گندم کی سابقہ طریقہ کار سے فراہمی کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ بصورت دیگر عوام کو لیکر چترال لوئر میں بھرپور احتجاج کیاجائیگا۔
اُنہوں نے دروش میں جلسہ کرنے والے عمائدین کے خلاف ایف آئی آر کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فعال کارکنوں کے خلاف پرچہ کٹواکر عوام کو ڈرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ہم دیر کے عوام کے خلاف بالکل نہیں ہیں ہم آٹا مافیا کے خلاف ہیں جن کی سر پرستی دیر کی وہ فلاحی تنظیمیں کر رہی ہیں جن کی ایماء پر دروش میں ہمارے معززین پر مقدمہ درج کروایا گیا۔اُنہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے سازش کے تحت چترال اور دیر کے عوام کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کا اداروں کو نوٹس لینا چاہیئے۔اُنہوں نے ایک مربتہ پھر کہا کہ اگرفلور میلوں کو بند نہیں کیا گیا تو عید کے فوراًبعد عوام کو لیکراحتجاج کیاجائیگا اورتمام تر حالات کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت پر عائدہوگی۔