چترال میں آٹا مافیاء کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے،شدید احتجاج کیا جائے گا/جماعت اسلامی چترال

اشتہارات

چترال(بشی حسین آزاد)امیر جماعت اسلامی ضلع لویر چترال مولانا جمشید احمد نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں آٹا مافیا کی من مانیوں کا فوری نوٹس لیا جائے جن کی وجہ سے گندم کا بحران شدت اختیار کرتے ہوئے غذائی قلت کو جنم دے رہا ہے جس میں ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت بھی شامل ہے اورمسئلہ حل نہ ہونے پر شدید عوامی احتجاج بھی سر اٹھائے گاجبکہ صوبائی اور مرکزی حکومتوں کی نا اہلی سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ درپیش ہونے کے ساتھ ساتھ سڑکوں کے میگاپراجیکٹ بھی تعطل کا شکار ہیں۔ اتوار کے روز چترال پریس کلب میں جماعت کے دیگر رہنماؤں مولانا اسرار الدین الہلال، مولانا سلامت اللہ،حیات اللہ خان،شجاع الحق بیگ، فضل ربی جان،ضیاء الحق اور دوسروں کی معیت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال خیبر پختونخوا کا انتہائی پسماندہ ضلع ہے جو بنیادی ضروریات جیسے صحت، سڑک، بجلی اور پینے کے پانی سے محروم ہیں اور ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی نااہلی کی وجہ سے محکمہ خوراک کی گودام سے ملنے والی سبسڈائزڈ گندم سے عوام کو محروم کیا جارہا ہے کیونکہ فلور ملز مالکان میدہ نکالنے کے بعد انسانی استعمال کے لئے ناقابل آٹا عوام کو فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ فوڈ کے گودام سے 50فیصد کوٹہ فلور ملز مالکان کو دیا جائے جبکہ باقی 50فیصد گندم عوام کے لئے گوداموں میں دستیاب کیا جائے اور تمام ویلج کونسلوں کے سطح پر سستے آٹے کے لئے سیل پوائنٹس بنائے جائیں اور تمام فلوز ملز سے سستا آٹا سرکاری گوام میں جمع کرکے تقسیم کیا جائے اور رکوٹے کے گندم سے تیار شدہ آٹا چترال سے باہر سمگل ہونے سے روکا جائے۔ جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے کہاکہ چترال ٹاؤن سے لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیا جائے اور کوہ یونین کونسل اور اپر چترال میں پیسکو اور واپڈا کی باہمی چپقلش کی وجہ سے عوام بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سزا دینے کا ظالمانہ سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے اور جلد از جلد اس مسئلے کو حل کرکے عوام کو غذاب سے نجات دلائی جائے۔ انہوں نے کالاش ویلیز روڈ سمیت دوسرے سڑک منصوبوں پر کام کی بندش پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ حال ہی میں کنسٹرکشن فارمز کی مشینریوں کی چترال سے منتقلی کا مطلب کام کی بندش ہے جبکہ چترال کے عوام اس پر سراپا احتجاج کریں گے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے فلور ملز سے خرید کردہ آٹا کا سمپل صحافیوں کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس میں سے پچاس فیصد سے ذیادہ ناقابل استعمال نکلا اور مہنگائی وگرانی کے اس دورمیں یہ ایک اور ظلم ہے۔ انہوں نے حکومت کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہاکہ آٹا، بجلی اور سڑکوں کی تعمیر کا مسئلہ اگر ہنگامی بنیادوں پر حل نہ ہوا تو عوامی غیض وغضب سے حکمران نہیں بچ سکیں گے۔