شیرولالہ آرٹ اکیڈمی گرم چشمہ میں کیلی گرافی کورس کی تکمیل پر تقریب کا انعقاد

اشتہارات

چترال(فاسٹ نیوز) چترال لوئر کے سیاحتی وادی لٹکوہ کے خوبصورت مقام ببشقیر میں طلبہ کی چھپی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور آرٹ و فن خطاطی سے بچوں کو مزین کرنے کیلئے کیلی گرافی کے معروف استاد جلال الدین کے قائم کردہ ”شیرولالہ میموریل آرٹ اینڈ کیلی گرافی سنٹر گرم چشمہ”کے زیر اہتمام سہ ماہی کیلی گرافی کورس کی تکمیل پر ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیاجس کے مہمان خصوصی فن خطاطی کے استاداور سنیئر صحافی محکم الدین محکم تھے جبکہ تقریب کی صدارت مقامی جنرل کونسلر رحمن خان نے کی۔ دیگر مہمانوں میں معروف صحافی ادیب و شاعر محمد رحیم بیگ خاکسار، سیاسی و سماجی شخصیت محمد وزیر خان تھے۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں مقامی عمائدین، طلبہ نے اس پر وقار تقریب میں شرکت کی۔ مہمان خصوصی نے فیتہ کاٹ کر آرٹ سنٹر کے پروگرام کا افتتاح کیا۔ آرٹ سنٹر کے استاد و میزبان جلال الدین نے اس موقع پر اپنے خطاب میں تمام شرکاء مہمانوں اورمقامی مردوخواتین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تقریب کو رونق بخشی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدا ء میں صرف دو طلبہ کے ساتھ اس آرٹ سنٹر کا آغازکیا گیا تھا لیکن ایک مہینے کے اندر یہ تعداد بڑھ کر 200سے تجاوز کر گئی اور ہم نے دیکھا کہ بچے بچیوں میں آرٹ سے متعلق بے پناہ تڑپ اور جذبہ موجود ہے، سنٹرکی یہ کامیابی طلبہ کی دلچسپی مقامی لوگوں کے بھر پور تعاون سے ممکن ہو ا جس کیلئے میں ان کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مہمان خصوصی محکم الدین میرے آرٹ کے استاد ہیں اور انہوں نے ہمیشہ اس حوالے سے میری رہنمائی کی، محبت و شفقت دی اور اس سنٹر کے قیام کیلئے میری حوصلہ افزائی کا سبب بنے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ایک شاگردشیراحمد کو پنجاب کالج آف آرٹ میں داخلہ ملا تھا جو کہ میرے لئے اعزاز کی بات تھی لیکن موت نے انہیں موقع نہیں دیا اور یہ سنٹر بھی ان ہی کے نام سے منسوب کرکے میں نے قائم کیا ہے اور میں نے خود بھی نیشنل کونسل آف آرٹ اسلام آباد میں داخلہ لیا ہے۔ انشاء اللہ اس کورس کی تکمیل کے بعد آرٹ کے فن میں مزید جدت آئے گی اور علم آرٹ کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
تقریب کے دوران بچوں نے حمد، نعت شریف، ملی نغمے، تقاریر اور ٹیبلو پیش کئے اور حاضرین سے زبر دست داد وصول کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اعزازی مہمان محمد وزیر خان اور صدر محفل رحمن خان نے آرٹ سنٹر کے قیام پر خطاط جلال الدین کا شکریہ ادا کیااور ہر قسم کے تعاؤن کا یقین دلایا۔
مہمان خصوصی محکم الدین محکم نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ان کے ہاتھوں لگایا ہوا پودا ایک تناور درخت بن چکا ہے اور مقامی بچے اس سے فوائد حاص کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گرم چشمہ ایک سیاحتی علاقہ ہے، قدرت نے اس وادی کو جتنی بے پناہ حسن سے مزین کیا ہے اس سے زیادہ بچوں بچیوں کو غیر معمولی صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ اس لئے یہاں آرٹ کو سیاحت سے منسلک کرکے نمائش کا اہتمام کرتے ہوئے بھاری آمدنی حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم پر توجہ دیں اور فارغ وقت میں آرٹ یعنی کیلیگرافی، پینٹنگ، ڈرائنگ، ٹینکنکل ڈرائنگ اور سکیچ کی تربیت حاصل کریں تاکہ دونوں فوائد حاصل کئے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ خطاطی سے اردو رسم الخط میں بھی نکھار پیدا ہوگی جو کہ ہماری قومی زبان ہے۔
پروگرام کے اختتام پر سنٹر کے تربیت یافتہ طلبہ میں سرٹیفیکیٹ اور مختلف سکولوں ٹرافی تقیسم گئے۔